اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد حکومت نے قومی بچت اورانعامی بانڈ اسکیموں کا منی لانڈرنگ یا دہشتگردی میں استعمال روکنے کیلئے قوانین مذید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے قومی بچت اورانعامی بانڈزکا منی لانڈرنگ یا دہشتگردی میں استعمال روکنے کیلئے نئے قوانین تیارکرلیے۔
ذرائع نے بتایاکہ قومی بچت اورانعامی بانڈزاسکمیوں کی جدید بنیاد پرنگرانی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم مطالبہ تھا۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے 24صفحات پر مشتمل نوٹیفیکیشن جاری کردیا نوٹیفکیشن کے مطابق رولز کا اطلاق قومی بچت مراکزاورپاکستان پوسٹ آفس کے ذریعے فروخت کی جانے والی بچت اسکیموں پر ہوگا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق اسکیموں کے تحت بچت اکاونٹس کی سرمایہ کاری کرنے والوں پر ان رولز کا اطلاق ہوگا۔نوٹیفکیشن کے مطابق بچت اسکیموں میں کالعدم تنظیموں، ان سے وابستہ افراد اعلی سرکاری و سیاسی شخصیات کی سرمایہ کاری کا سراغ لگانے کیلئے تھرڈ پارٹی کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ نوٹیفیکیشن میں کہاگیاکہ کسی ایک کمرشل بینک کو تھرڈ پارٹی کا لائسنس جاری کر کے انہیں سرمایہ کاری کرنے والوں کی حقیقی شناخت کا ٹاسک دیا جائے گا۔نوٹیفیکیشن کے مطابق سرمایہ کاری کرنے والے کے پاس کسی خفیہ فردکی سرمایہ کاری ہونے کی صورت میں پوشیدہ فرد کی نشاندہی کرائی جائیگی۔ اسلام آباد حکومت نے قومی بچت اورانعامی بانڈ اسکیموں کا منی لانڈرنگ یا دہشتگردی میں استعمال روکنے کیلئے قوانین مذید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے قومی بچت اورانعامی بانڈزکا منی لانڈرنگ یا دہشتگردی میں استعمال روکنے کیلئے نئے قوانین تیارکرلیے۔ ذرائع نے بتایاکہ قومی بچت اورانعامی بانڈزاسکمیوں کی جدید بنیاد پرنگرانی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم مطالبہ تھا۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے 24صفحات پر مشتمل نوٹیفیکیشن جاری کردیا