کراچی (این این آئی) صوبہ سندھ میں ناقابل تلف پلاسٹک بیگز کے استعمال، خرید و فروخت اور تیاری پر لگائی گئی پابندی پر عملدرآمد کا جائزہ اجلاس جمعہ کے روز سیکریٹری محکمہ ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی خان محمد مہر کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ہوا جس میں پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوی ایشن کے نمائندگان اور ادارہ تحفظ ماحولیات کے ایڈیشنل ڈی جی وقار حسین پھلپوٹو سمیت فیلڈ دفاتر کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں مذکورہ پابندی پر عملدرآمد کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور یہ طے کیا گیا کہ عوامی شراکت کے ذریعے مزید سخت اقدامات لیے جائیں گے تاکہ صوبے سے ماحول کو نقصان پہنچانے والے ناقابل تلف پلاسٹک بیگز کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جاسکے۔اس موقع پر اپنے افتتاحی کلمات میں سیکریٹری ماحولیات خان محمد مہر نے شرکا کو بتایا کہ وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب پلاسٹک بیگز پر پابندی پر عملدرآمد کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کررہے ہیں اور ان کی واضح ہدایات ہیں اس ضمن میں خلاف ورزی کرنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے اور عملدرآمد پر مامور اہلکاروں کی جانب سے کسی قسم کی کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔اس موقع پر پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوی ایشن کے نمائندوں نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے میں ایسوسی ایشن کے ممبران کی جانب سے ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی مینوفیکچرنگ مکمل طور پر بند کردی گئی ہے اور تمام ممبران اب صرف وہ پلاسٹک بیگز تیار کررہے ہیں جن کی تیاری کی اجازت ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کے صوبے کے باہر وہ علاقے جہاں ناقابل تلف پلاسٹک بیگز پر اب تک پابندی نہیں ہے وہاں سے ترسیل کے اکا دکا واقعات جاری ہیں جن کی روک تھام کی اشد ضرورت ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوی ایشن اپنے رجسٹرڈ ممبران کی فہرست ای پی اے سندھ کو فراہم کرے گی تاکہ کوئی غیر رجسٹرڈ کارخانہ اگر ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی تیاری کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف بلاتاخیر سخت کارروائی کی جائے۔
اس کے ساتھ صوبے کے باہر سے ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی اندرون صوبہ ترسیل روکنے کے لیے سخت اقدامات لئے جائیں گے۔اس موقع پر یہ بھی طے کیا گیا کہ سیپا کے فیلڈ دفاتر کے انچارجز کی ایڈیشنل ڈی جی وقار حسین پھلپوٹو کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے گی جو ہفتہ وار اجلاس میں اپنے اپنے علاقوں میں مذکورہ پابندی پر بھرپور عملدرآمد کا جائزہ لیا کرے گی۔اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ شہر کے مختلف اہم مقامات پر پلاسٹک بیگز کلیکشن پوائنٹس بنائے جائیں گے جہاں ہر قسم کے پلاسٹک بیگز جمع کرکے انہیں ماحول دوست ری سائیکلنگ کے ذریعے پلاسٹک کی دیگر مصنوعات میں استعمال کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ نئے سال کے آمد کے موقع پر پلاسٹک بیگز کے نقصانات پر عوامی شعور کی بیداری کے لیے بھرپور مہم چلائی جائے گی
اور نئے سال کے تہنیتی پیغامات میں پلاسٹک بیگز پر پابندی پر عمل کرنے کی تلقین کی جائے گی۔بعد ازیں سیکریٹری ماحولیات کی زیر صدارت ہونے والے ای پی اے سندھ کراچی کے ضلعی انچارجز کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس میں سیکریٹری ماحولیات نے ہدایات جاری کیں کہ تمام ضلعی انچارجز بجائے کورنگی کے صدر دفتر میں بیٹھ کر اپنے اپنے اضلاع میں ماحولیات نگرانی کرنے کے اپنے ضلع میں ہی اپنا دفتر قائم کریں تاکہ آنے جانے میں جو وقت صرف ہوتا ہے وہ بھی ماحول کی حفاظت میں استعمال کیا جاسکے۔سیکریٹری ماحولیات نے ضلعی دفاتر کے انچارجز کو ماحولیاتی نگرانی تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہر ضلع کا انچارج اپنے ضلع میں لگائے جانے یا تعمیر کئے جانے والے ترقیاتی منصوبوں کی ماحولیاتی اجازت کے تمام مراحل میں شریک ہوگا تاکہ اس کی رائے بھی پائیدار ترقی کے امور میں پیش نظر رکھی جائے۔