مظفرآباد(این این آئی) بھارت نے سرحدوں پر اعلانیہ جنگ شروع کردی ہے،آئے روز کشمیر ی اپنے پیارں کی نعشیں اُٹھا کر لاتے ہیں،اس وقت سرحد ی صورتحال کافی کشیدہ ہوچکی ہے،عوام کو جان بچانے کیلئے بینکرزتک میسر نہیں،جائیں تو جائیں کہاں،سرحدی عوام دفاع ملک کے سپاہی ہیں،سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کے ہمراہ تنہاء ہو کررہ گئے ہیں،حکومت نے بھی کئی بار بینکرزکا بندوبست کرنے کا کہا لیکن کسی بھی سرحدی علاقے میں مورچے تعمیر کرکے نہیں دئیے گئے،
عوام جان اپنی ہتھیلی پر رکھ کرمحصور ہوکررہ گئی ہے۔حکومت الوقت فوری اور ہنگامی بنیادوں پر آزادکشمیر کے تمام سرحدی علاقوں میں عوام کو فوری طور پر بینکرز تعمیرکر کے دے۔ان خیالات کا اظہار نائب امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ نے گزشتہ روز ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا،انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو ضم کرنے کے بعد خاموش بیٹھے گا وہ خاموش نہیں بیٹھنے والا، بھارتی آرمی چیف کی گیڈر بھیکی کے بعد وہ آزادکشمیر کے کسی بھی علاقے میں حملہ کرسکتا ہے،خاموشی کا کردار ادا نہیں کرنے کا وقت نہیں بلکہ بھارت کو اُس کا منہ توڑ جواب پہلے ہی دے دینا چاہیے۔نہتے اور بے گنا لوگوں کو ہیوی فائر سے شہید اور زخمی کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پنجے گاڑھنے کے بعد اور اپنی یونین میں شامل کرنے کے بعد اُس کا دوسرا اقدام آزادکشمیر پر قبضہ کرنا ہے اس کی خاطر وہ آئے روز ایل او سی پر گولہ باری کررہا ہے اگر افواج پاکستان نے آگے بڑھ کر نہ روکا تو پاکستان بھی اس خطرے میں پڑ جائے گا، اس وقت پوری قوم کو متحد ہو کر جواب دینا ہے۔22دسمبر کو اسلام آباد میں کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے تحفظ میں ہزاروں افراد شرکت کرینگے،جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ڈی چوک آزادی مارچ میں شرکت کریں گے،میں آزادکشمیر کے غیور عوام سے کشمیر مارچ میں شرکت کی اپیل کرتا ہوں کہ آئیں اور دنیاکو دیکھیں کے مقبوضہ کشمیر کے اندر کشمیریوں پر کتنا ظلم ہورہا ہے ہم اُس کے پار کے بھائیوں،بہنوں،بیٹوں،ماؤں،بزرگوں،نوجوانوں کو یہ پیغام دیں کہ ہم آپ کیساتھ کھڑے ہیں،تاکہ وہاں کے عوام کے حوصلے بلند وبالا رہیں۔