شادی کے دعوت نامے میں کارڈز کی جگہ کس چیز کا انتخاب کیا گیا؟دیکھ کر ہرکوئی دنگ

28  ‬‮نومبر‬‮  2019

بھوپال(این این آئی)بھارتی شہر بھوپال سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے اپنی شادی کے دعوت نامے میں کارڈ کی جگہ پودے کا انتخاب کرکے سب کو حیران کردیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بزنس مین پرانشو کانکین اور ان کے بھائی پراتیک ہمیشہ سے شادی کی ایسی تقریب منعقد کرنا چاہتے تھے جو ماحول دوست ہو۔پرانشو نے اپنی شادی کی تقریب میں مہمانوں کو مدعو کرنے کے لیے دعوت نامے کی جگہ پودوں کا انتخاب کیا۔

ایک انٹرویو میں پرانشو کے بھائی پراتیک نے بتایا کہ یہ خیال ہمیں اس وقت آیا جب ہم نے کچھ ایسے طریقوں پر غور کرنا شروع کیا جن سے شادی میں کھانا ضائع نہ ہو، ہم نے کاغذ کے کارڈز کی جگہ ای کارڈز کے ذریعے لوگوں کو دعوت نامہ بھیجنا شروع کیا اور درخواست کی کہ وہ اس کا جواب بھی دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کرنے سے کاغذ کے ساتھ ساتھ کھانے کا ضیاع بھی کم ہوگا کیوں کہ لوگ جب ای کارڈز پر جواب دیں گے تو اندازہ ہوجائے گا کہ کتنے افراد تقریب کا حصہ بننے والے ہیں۔پراتیک کے مطابق والد تو پھر سمجھ گئے البتہ والدہ کو ہمارا یہ خیال خاص پسند نہیں آیا، انہوں نے کہا اگر ہم کارڈز نہیں بھیجیں گے تو لوگوں سے ملاقات کیسے کریں گے؟والدہ کی خواہش کو پورا کرتے ہوئے بعدازاں ان بھائیوں نے کارڈز کی جگہ پودوں کو شادی کے دعوت نامے کے طور پر تقسیم کرنا شروع کیا، جسے انہوں نے گرین انوائٹ کا نام دیا۔ان بھائیوں نے گملوں پر شادی کی تقریب کی تاریخ اور دْلہا دلہن کا نام پرنٹ کروایا۔پراتیک کے مطابق یہ پودے 3 سے 4 سال تک گھر میں رکھے جاسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…