آرمی چیف سے متعلق نوٹیفکیشن میں کس نےغلطی کی،اہم ترین دستاویزات کیسے تیسرے شخص کے پاس گئیں؟اہم انکشافات

27  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رانا عظیم کا حالیہ صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ان تمام حالات میں دیکھنا یہ ہو گا کہ خرابی ہے کہاں پر،میری اطلاع کے مطابق ایک نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے،اگر نوٹیفکیشن میں غلطی ہوتی ہے تو اس کو دیکھنے کے لیے پوری وزارت قانون موجود ہوتی ہے۔

وہاں پر ان لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہوتی ہے جو ان معاملات کو دیکھتی ہے،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھی موجود ہوتی ہے جن کو ان تمام باتوں کا پتہ ہوتا ہے کہ یہ سمری کہاں جانی ہے اور کہاں سے پاس ہونی ہے۔اگر اس معاملے میںکسی ایک سے غلطی ہوتی ہے تو اس کو چیک کرنے کے لیے وہاں پر اور کئی لوگ موجود ہوتے ہیں۔یہ ایک باقاعدہ سسٹم ہے۔رانا عظیم نے کہا ہے کہ یہ غلطی جان بوجھ کر نہیں ہوئی تاہم اس کو نا اہلی یا لاعلمی کہا جا سکتا ہے۔لیکن اس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،وزارت قانون اور وزارت دفاع نے اس غلطی کا جائزہ کیوں نہیں لیا،انہوں نے یہ نکتہ اعتراض کیوں نہیں اٹھایا۔حکومت اور اداروں کو اس معاملے کو دیکھنا ہو گا کہ یہ سازش کہاں سے ہوئی،اہم ترین ڈاکیومنٹس کسی تیسرے شخص کے پاس گئے ہیں اس کو یہ پٹیشن کس نے بھیجی ہے؟۔اہم ترین ادارے کی چیزیں کس طرح باہر نکلی ہیں۔کہیں یہ کوئی عالمی سازش تو نہیں۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ عدلیہ قانون کے مطابق کام کر رہی ہے۔عدلیہ کے اس فیصلے کے بعد امید ہے کہ وہ آئین اور قانون کے مطابق ایک بہتر فیصلہ کرے گی۔لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس عدالتی فیصلے کی ذمہ دار صرف حکومت اور سرکاری مشینری ہے،جہاں جہاں سے یہ سمری گزر کر گئی ہے،جس جس نے پڑھی ہے۔یہ سب دیکھنا ہو گا۔کیوں کہ یہاں پر لوگ لاکھوں روپے تنخواہ لے کر کام کر رہے ہوتے ہیں۔ان میں سے کسی نے وزیراعظم کے سامنے ان غلطیوں کی نشاندہی کیوں نہیں کی؟

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…