اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تقرر کا نوٹیفیکیشن معطل کئے جانے کا تحریر حکم نامہ جاری کر دیا۔ منگل کو فیصلہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریر کیا ہے،فیصلہ تین صفحات پر مشتمل ہے۔ تحریری حکم نامے میں کہاگیاکہ آئین اور ملٹری رولز میں توسیع کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔ حکم نامے میں کہاگیاکہ سیکورٹی خدشات سے آرمی کو بطور ادارہ نمٹنا چاہیے افراد پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔تحریری حکم نامہ میں کہا گیا
کہ نوٹیفیکیشن پہلے وزیر اعظم نے خود جاری کر دیا جس کو اس کا اختیار ہی نہیں،دوبارہ نوٹیفیکیشن صدر نے جاری کیا لیکن وہ کابینہ کی منظور کے بغیر جاری کر دیا گیا۔حکم نامہ میں کہاگیاکہ عدالت نے معاملہ کو عوامی مفاد کے تناظر میں آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت قابل سماعت قرار دیا ہے۔ حکم نامہ میں کہاگیاکہ بنیادی انسانی حقوق کے تحت 184/3 میں درخواست گزار کی انفرادی بنیادی حیثیت غیر معینی ہو جاتی ہے۔