برسلز (این این آئی)یورپی یونین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے پاکستان کو تکنیکی معاونت کی پیشکش کی ہے جبکہ پاکستان نے یورپی یونین کی جانب سے تکنیکی معاونت کی پیشکش کو سراہاہے۔
جمہوریت، گورننس، انسانی حقوق اور قانون سے متعلق ذیلی گروہوں کے اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے جمہوری اداروں، قانون کی حکمرانی، گڈ گورننس، انسانی حقوق کے تحفظ، مزدوروں کے حقوق اور بنیادی آزادی سے متعلق مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔پاکستان نے یورپی یونین کو خطے میں حالیہ تبدیلیوں سے متعلق بریفنگ دی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق اپنے خدشات کی نشاندہی کی۔علاوہ ازیں فریقین نے مائیگریشن منیجمنٹ کے مختلف پہلوں پر تبادلہ خیال کیا ہے یورپی یونین پاکستان ری ایڈمیشن ایگریمنٹ (ای یو پی آر اے) پر مکمل اور موثر عملدرآمد کی اہمیت کی نشاندہی کی ہے کہ اس سلسلے میں ری ایڈمیشن کیس منیجمنٹ سسٹم سب سے زیادہ اہم ہے۔فریقین نے قدرتی آفات پر انسانی ردعمل پر اضافی توجہ دینے پر بھی اتفاق کیاہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں یورپی یونین اورپاکستان کے جائنٹ کمیشن کے دسویں اجلاس کے اختتام پر جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں فریقین نے پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں پاکستان نے یورپی یونین کی جانب سے تکنیکی معاونت کی پیشکش کو سراہا۔
اجلاس میں جی ایس پی پلس پر عملدرآمد، تجارت اور سرمایہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل، کاروباری ماحول میں بہتری کے معاملات پر توجہ مرکوز کی گئی۔یورپی یونین اور پاکستان نے ترقیاتی تعاون سے متعلق جاری سرگرمیوں میں حوصلہ افزا پیشرفت کو سراہا اور 2020 کے بعد تعاون سے متعلق ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق جمہوریت، گورننس، انسانی حقوق اور قانون سے متعلق ذیلی گروہوں کے اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے جمہوری اداروں، قانون کی حکمرانی، گڈ گورننس، انسانی حقوق کے تحفظ، مزدوروں کے حقوق اور بنیادی آزادی سے متعلق مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
پاکستان نے یورپی یونین کو خطے میں حالیہ تبدیلیوں سے متعلق بریفنگ دی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق اپنے خدشات کی نشاندہی کی۔مشترکہ کمیشن نے دونوں فریقین کو ایک دوسرے سے تعاون کے لیے تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا۔دونوں فریقین نے جون 2019 میں یورپی یونین،پاکستان اسٹریٹیجک انگیجمنٹ پلان(ایس ای پی)پر دستخط کو سراہا اور اس پر بروقت اور مکمل عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کیا جس میں سیکیورٹی مذاکرات کا قیام، نقل مکانی اور نقل و حرکت سے متعلق جامع مذاکرات پر کام، روابط، موسمیاتی تبدیل، توانائی، تعلیم، ثقافت اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلقات میں مزید توسیع شامل ہیں۔
علاوہ ازیں فریقین نے مائیگریشن منیجمنٹ کے مختلف پہلوں پر تبادلہ خیال کیا، یورپی یونین پاکستان ری ایڈمیشن ایگریمنٹ (ای یو پی آر اے) پر مکمل اور موثر عملدرآمد کی اہمیت کی نشاندہی کی کہ اس سلسلے میں ری ایڈمیشن کیس منیجمنٹ سسٹم سب سے زیادہ اہم ہے۔فریقین نے قدرتی آفات پر انسانی ردعمل پر اضافی توجہ دینے پر بھی اتفاق کیا۔مشترکہ کمیشن کا اجلاس 13 اور 14 نومبر کو تجارت، ترقیاتی تعاون، جمہوریت، گورننس، انسانی حقوق اور قانون سے متعلق ذیلی گروہوں کے اجلاس کے بعد ہوا تھا۔