راولپنڈی(آن لائن)پنجاب بھر کی اساتذہ تنظیموں نے حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بلدیات کو حوالگی اور دیگر تعلیم دشمن اقدامات کے خلاف “تعلیم بچاؤ تحریک” چلانے کا اعلان کر دیا ہے انہوں نے خبر دار کیا ہے کہ اگر پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں کی بلدیات کو حوالگی کا فیصلہ فوری واپس نہ لیا تو16نومبر کواس احتجاجی تحریک کا آغاز رحیم یارخاں سے
.جبکہ بیداری اساتذہ مہم کا آغاز 20نومبرکو گوجرانوالہ سے کیا جائے گا۔ بعد ازاں بہاولپور،ڈیرہ غازی خاں، خانیوال، ساہیوال، میانوالی، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد،منڈی بہاؤ الدین،جہلم،شیخوپورہ،ننکانہ صاحب،میں اساتذہ کنونشن منعقد کئے جائیں جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ ودھرنا10 دسمبر کو لاہور میں ہوگا جس میں پنجاب بھر سے ہزاروں اساتذہ کرام شرکت کریں گے اس امر کا فیصلہ متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا گیا جو گزشتہ روز چیئرمین حافظ عبدالناصر کی زیر صدارت ایک مقامی سکول میں انعقاد پذیر ہوا۔اجلاس میں حافظ غلام محی الدین،رشید احمد بھٹی، محمد اجمل شاد، محمد آصف جاوید،کاشف شہزاد چودھری،محمد اشفاق نسیم،عبدالستار خاں،محمد اسحاق رحمانی،محمد صدیق گل،بابر ظہیر،شہزاد ندیم قیصر، محمد افضل،ملک اصغر علی و دیگر مقامی رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر عمل درآمد سے تعلیمی ادارے سیاسی اکھاڑوں میں تبدیل ہوں گے اور تعلیم کا جنازہ نکل جائے گا اساتذہ کی ریشنلائزیشن اور ٹیچرز لائسنسنگ پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے کہا کہ حکومت نے”استاد کو عزت دو”کا نعرہ بلند کیا مگر عملی طور پر استاد کی تذلیل کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا وزیر اعلیٰ روڈ میپ برائے تعلیم کے اہداف پورے کرنے کے لئے غلط اعدادو شمار پیش کئے جاتے ہیں انہی اعداو شمار کی بنیاد پر اضلاع کی رینکنگ مقررکی جاتی ہے اور رینکنگ بہتر بنانے کے چکر میں تعلیمی افسران اساتذہ پر غیر ضروری پابندیاں عائدکر دیتے ہیں۔تعلیمی اہداف کے حصول کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی بجائے صرف کاغذی کاروائی پر اکتفا کیا جا رہا ہے۔