پیر‬‮ ، 27 اکتوبر‬‮ 2025 

مصنوعی گردوں کے ذریعے ڈائیلاسز کا عمل، سائنسدانوں نے کامیاب آزمائش کر لی

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)گردوں کے امراض کے دوران ڈائیلاسز کرانا مریض کے لیے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے تاہم لگتا ہے کہ مستقبل میں اس سے نجات مل جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ آٹومیٹڈ وئیرایبل مصنوعی گردے سے کڈنی فیلیئر کے مریضوں کے خون میں سے زہریلے مواد کو موثر طریقے سے نکالنے میں مدد مل سکے گی۔سائنسدانوں کی جانب سے اس مصنوعی گردے والی ڈیوائس کی

ڈائیلاسز کے لیے آزمائش کی جارہی ہے جس سے تھراپی کے کئی گھنٹوں اور بڑی مشینوں کے استعمال سے نجات مل جائے گی۔اس ٹیکنالوجی میں ڈائیلاسز سیال کو زہریلے مواد کو نکالنے کے بعد دوبارہ تازہ بنا کر استعمال کرنا ممکن ہوسکے گا۔سنگاپور جنرل ہاسپٹل کی جانب سے اس کی پہلی انسانی آزمائش 15 مریضوں پر کی گئی جن میں اس ڈیوائس سے سو سے زائد بار ڈائلاسز کیا گیا، علاج کے ایک ماہ بعد بھی ان میں کوئی سنگین مضر اثرات دیکھنے میں نہیں آئے جبکہ یہ طریقہ کار خون سے زہریلے مواد کو خارج کرنے کے لیے بھی موثر ثابت ہوا۔محقق مارجوری فو وائی ین کے مطابق اس ڈیوائس کے لیے جس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا وہ گزشتہ 40 سال استعمال ہونے والے ڈائیلاسز کے عمل کو انقلابی بناسکتی ہے کیونکہ اس سے مریضوں کے علاج میں سہولت اور لچک بھی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی سے ڈائیلاسز سیال کے دوبارہ استعمال سے وسائل بچانے میں مدد ملے گی جبکہ طبی فضلہ بھی کم کیا جاسکے گا۔اس تحقیق کے نتائج واشنگٹن میں ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔خیال رہے کہ گردے جسم کے اندر خون کے اندر موجود زہریلے مواد کے اخراج، سیال کے صحت مند توازن اور ہارمونز بنا کر بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔گردے اپنے افعال سرانجام نہ دے سکیں تو پھیپھڑوں میں خون اور پانی میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے جس کا نتجہ جان لیوا نکلتا ہے، ابھی اس کا موثر علاج ٹرانسپلانٹ سمجھا جاتا ہے، مگر مریضوں کے مقابلے میں ڈونرز کی تعداد کم ہوتی ہے۔اس سے ہٹ کر ڈائیلاسز ہی واحد آپشن ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…