چنیوٹ(آن لائن)چنیوٹ میں طلبا پر تشدد کا سلسلہ نہ تھم سکا گورنمنٹ پرائمری گرلز سکول کی ٹیچر جلاد بن گئی گھر سے چائے نہ لانے پر پانچویں جماعت کی طالبہ پر ڈنڈوں سے بدترین تشدد ناک کی ہڈی توڑ دی متاثرہ بچی کے والدین نے ٹیچر کے خلاف کارروائی کے لئے درخواست دیدی وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبا پر غیر انسانی سلوک اور تشدد کا سلسلہ نہ رک سکا بچوں کو تعلیم کی بجائے ذاتی کاموں اور فرمائشوں کے لئے دباؤ ڈالنے کا مبینہ انکشاف سامنے آیا ہے اور گھر سے چائے بنا کر نہ لانے پر سفاک ٹیچر نے پانچویں جماعت کی طالبہ کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور بچی کے ناک کی ہڈی توڑ دی جبکہ طالبہ کے جسم کے دیگر حصے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں چنیوٹ کے نواحی گاؤں چک نمبر 101 میں
واقعہ گورنمنٹ پرائمری گرلز سکول کی کوثر نامی ٹیچر نے ایمان فاطمہ کو گھر سے چائے بنواکرلانے کا کہا جس پر ایمان فاطمہ نے کہا آج دودھ نہیں آیا ہمارے گھر یہ بات سنتے ہی ٹیچر طیس میں آگئی پانچویں جماعت کی سٹوڈنٹ پر ڈنڈوں کی بارش کردی ڈنڈا لگنے سے ایمان فاطمہ کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی والدین نے ڈی ای او چنیوٹ کو درخواست دی لیکن ابھی تک کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی متاثرہ بچی کے والد کے واقعہ کے خلاف وزیر اعلیٰ پنجاب و دیگر اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔