اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اپنے 15 اراکین قومی اسمبلی سے استعفے طلب کرلیے جو لے کر رکھ لیے گئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ان کا استعمال کیا جائیگا۔پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت حزب اختلاف کی نو جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ
اے پی سی میں آزادی مارچ کے مستقبل کے حوالے سے ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئی۔انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے دی جانے والی تجاویز پر مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک بار پھر اختلاف کا شکار ہوگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کارکنان ہماری جانب دیکھ رہے ہیں، ہم اتفاق رائے کے ساتھ آگے جانا چاہتے ہیں۔اجلاس کے دوران ن لیگ نے مؤقف اختیار کیا کہ غیر جمہوری عمل کی حمایت نہیں کرسکتے۔ن لیگ کے وفد نے مشورہ دیا کہ پرامن مارچ کی مکمل حمایت کریں گے تاہم پرتشدد مارچ کے ساتھ نہیں ہیں۔دوسری جانب صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں جے یو ائی (ف) کے رہنما مولانا عبد الواسع نے استعفے جمع کرانے کی تصدیق کردی۔انہوں نے بتایا کہ مجھ سمیت جے یو آئی ایف کے تمام ارکان نے اپنے استعفے مولانا فضل الرحمان کو جمع کرادیئے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اپنے 15 اراکین قومی اسمبلی سے استعفے طلب کرلیے جو لے کر رکھ لیے گئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ان کا استعمال کیا جائیگا۔پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت حزب اختلاف کی نو جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اے پی سی میں آزادی مارچ کے مستقبل کے حوالے سے ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئی۔