برلن(آن لائن)شمالی بحر اوقیانوسی کے ممالک کی فوجی تنظیم ‘نیٹو’ کے سیکرٹری جنرل ، جینس اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ شدت پسند گروہ ‘داعش’ کے خلاف جنگ اور داعش کے سربراہ البغدادی کی ہلاکت ایک “بڑی کامیابی” ہے لیکن جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ‘داعش’ نے ایک بار عراق اور شام کے بڑیحصے پر کنٹرول قائم کرلیا تھا۔ نیٹو کا کہنا ہے کہ داعش کے خلاف ہونے والی کامیابیوں کو بدستور قائم رکھنا چاہیے اور امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ داعش دوبارہ طاقت نہ پکڑے۔ان کا کہنا تھا کہ
“داعش” اب کسی بھی علاقے پر قابض نہیں ہے لیکن اب بھی زندہ ہے اور اس کا خطرہ موجود ہے۔ یہ سلیپر سیلز خفیہ نیٹ ورک کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور دوبارہ ابھر کر سامنے آسکتی ۔ اس لیے ہمارا مشن ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔”خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکا نے شام میں ایک کمانڈو کارروائی کے دوران ‘داعش’ کے خلیفہ ابو بکرالبغدادی اور اس کے متعدد ساتھیوں کو ہلاک کردیا تھا۔داعش نے البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد تنظیم کے ایک دوسرے کمانڈر ابو ابراہیم الھاشمی القریشی کو تنطیم کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔