کراچی(این این آئی) قومی ایئرلائن پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی کی کلیئرنس ملتے ہی پی آئی اے امریکا کے لئے براہ راست پروازیں شروع کردے گا، پی آئی اے ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل نہیں ہورہا اور نہ ہی ڈاؤن سائزنگ ہورہی ہے تاہم کرپٹ عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔تقریب س سے اور میڈیا سے بات چیت میں ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ امریکی ٹرانسپورٹ سیکیورٹی کا وفد جلد پاکستان کا دوسرا دورہ کرے گا،
سیکیورٹی کلیئرنس ملتے ہی پی آئی اے امریکا کے لئے براہ راست پروازیں شروع کردے گا۔پاکستان سے امریکا کے لئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کے لئے امریکی سیکیورٹی کلیئرنس کا انتظار ہے،امریکی سیکیورٹی ایجنسی ٹی ایس اے کا دورہ پاکستان کامیاب تھا۔ایئرمارشل ارشد ملک نے کہاکہ ماضی میں ادارے کو کافی حد تک مالی نقصان پہنچایا گیا، کرپشن میں ملوث عناصر کا کڑا احتساب کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کا مالی خسارہ اربوں روپے کا ہے مسائل کو حل کرنے کے لیے وقت لگے گا۔ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اور پی ایس او کو تیل سپلائی کی مد میں ادائیگی تاخیر کا شکار ہو رہی ہے، قومی ائیر لائن کو خسارے سے نکالنے کے لیے نئے جہاز درکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے جہازوں کی خریداری کے لیے حکومت کی مدد درکار ہے لیکن معاشی صورت حال میں حکومت مدد کرنے سے قاصر ہے، قومی ائیر لائن کا فضائی آپریشن کا 70 فیصد حصہ اسلام آباد منتقل ہو جانے کے باعث درکار تعداد میں ملازمین کو اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے، تاہم پی آئی اے ہیڈ آفس اسلام آباد شفٹ نہیں ہو رہا۔انہوں نے واضح کیا کہ قومی ائیر لائن کے کسی بھی ملازم کو نکالا نہیں جا رہا لیکن کرپٹ عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، پی آئی اے کی گزشتہ مینجمنٹ نے سالانہ مالی نتائج کی رپورٹ بھی نہیں بنائی۔