اسلام آباد(این این آئی)عالمی بینک نے پاکستان میں رواں سال مہنگائی 12 فیصد ہدف کے مقابلے میں 13 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ایشیائی ممالک کی معیشت سے متعلق عالمی بینک نے رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتاراس سال سست رہے گی جبکہ معاشی ترقی 2.4 فیصد اور اگلے سال 3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ معاشی سست روی کے باعث فی الحال مہنگائی و غربت جیسے مسائل درپیش رہیں گے۔عالمی بینک نے پاکستان کے قرضوں میں اضافے کی وجہ سابق حکومتوں کی پالیسیاں قرار دیں جبکہ اگلے دو سال سرکاری قرضوں کی شرح
بلند رہنے کی پیشگوئی بھی کی ہے۔آئی ایم ایف پروگرام کے باعث 2021-22 سے معیشت میں مزید بہتری کی توقع ہے جبکہ معیشت میں بہتری کا دارومدار تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی سے مشروط ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہدف کے اندر 2.6 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ مالیاتی خسارہ 7.1 فیصد ہدف کے بجائے 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اگلے سال مزید کم ہوکر 2.2 فیصد پر آجائے گا۔عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کو معاشی بہتری کیلئے سیاسی اور سکیورٹی خطرات سے بھی نمٹنا ہوگا۔