لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے اپنے والد کی جانب سے خط ارسال کرنے کی تصدیق کر دی ہے، انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے بتایا ہے کہ میرے والد میاں نواز شریف نے میرے لیے خط لکھا ہے، حسین نواز نے کہا کہ یہ خط ابھی تک مجھے موصول نہیں ہوا ہے اور نہ ہی اس خط کے مندرجات کے بارے میں مجھے کوئی علم ہے،
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خط کی تفصیلات بارے کیپٹن (ر) صفدر کو بھی علم نہیں ہے، دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ نئے کیس میں گرفتاری نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان سے رابطہ ختم کرنا ہے، دھرنے سے متعلق حکمت عملی بارے نواز شریف نے حسین نواز کو آگاہ کر دیا۔احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن (ر) محمد صفدر نے مولانا فضل الرحمان کے لئے نواز شریف کے خط کی تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ ساری عوام جانتی ہے کہ مولانا سے رابطہ ہے اوراس رابطے کو توڑنے کے لئے یہ کیا جا رہا۔نواز شریف تین مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے،ان کو پتا تھا یہ سب ہو گا۔انہوں نے کہا کہ میں پیغام رساں ہوں اگر مجھ سے کسی کوحسد ہوتی ہے تو ہوتی رہے۔نواز شریف کا خط حسین نواز تک پہنچا دیا ہے،حسین نواز رابطہ رکھیں گے اور سوشل میڈیا کے ذریعہ سب کو لمحہ با لمحہ باخبر رکھیں گے۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔مسلم لیگ (ن)کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کو نیب حکام نے چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کے سلسلے میں احتساب عدالت میں پیش کیا۔نوازشریف کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد احتساب عدالت کے باہر موجود تھی
جب کہ پولیس نے عدالت کی طرف جانے والے راستے بند کردیے، پولیس کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند کیے گئے۔نیب کی ٹیم نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تو لیگی کارکنان اور رہنماؤں کی بڑی تعداد عدالت پہنچ گئی، کارکنان نے احاطہ عدالت میں شدید نعرے بازی کی جب کہ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تھی جس نے کارکنان کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔کئی کارکنان کمرہ عدالت کے اندر بھی جا پہنچے جہاں انتہائی بدنظمی پیدا ہوگئی اور دھکم پیل کے باعث کمرہ عدالت میں رکھی ٹیبل بھی ٹوٹ گئی۔