اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف ڈیل پر راضی تھے مگر مریم نواز نے پیسہ دینے سے انکار کر دیا، یہ بات معروف صحافی عارف حمید بھٹی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ڈیل کی تیاری کر لی تھی، پیسے پورے نہیں دے رہے تھے، حسن اور حسین نے انکار کر دیا، مریم نواز نے جیل میں اپنے والد نواز شریف سے اتنی اونچی آواز میں بات کی کہ جیل کے لوگ آ گئے،
مریم نواز نے بلند آواز میں اپنے والد سے کہا کہ ہماری والدہ نے کہا تھا کہ یا نواز شریف پارٹی کے سربراہ ہوں گے یا مریم تو شہباز شریف نہیں ہو سکتے، عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس پر اختلافات بڑھے، آخری ملاقات میں شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات کی اور کہا کہ بھائی جی یہ نتیجہ نکل رہا ہے، معروف صحافی نے کہا کہ باپ کے آگے بیٹی کی محبت آ گئی اور بیٹی کے لیے پرائم منسٹر کی خواہش آ گئی، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف، مریم نواز، حسن اور حسین اس حق میں نہیں ہیں کہ لوٹے ہوئے پیسے واپس کریں، شہباز شریف نے ہر ممکن کوشش کی اس معاملے کو سمیٹنے کی، شہباز شریف کی بیگم تہمینہ کو کریڈٹ دیتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہاکہ انہوں نے برج بننے کی کوشش کی کہ آپ کچھ پیسے دے دیں، اس عمر میں یہ اچھی چیز نہیں ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ اور دھرنے کی پوری طرح حمایت کرتے ہیں،شہباز شریف کو خط لکھا ہے اور سب کچھ لکھ کر بھیجا ہے،مولانا فضل الرحمان کی جانب سے انتخابات کے فوری بعد اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی بات کو رد کرنا غلط تھا۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے جذبے کو سراہتے ہیں، ان کے آزادی مارچ اور دھرنے کی پوری طرح حمایت کرتے ہیں۔ شہباز شریف کو خط لکھا ہے اور سب کچھ لکھ بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے دھاندلی کے خلاف اسمبلیوں سے فوری استعفے دینے کا کہا تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کی بات کو رد کرنا غلط تھا، اس کے خلاف احتجاج کا بھی کہا گیا اور اس بات کو رد کرنا بھی غلط تھا۔