واشنگٹن(این این آئی) امریکی سینیٹ کمیٹی نے فنانس بل میں کی گئی ترمیم میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے خاتمے اور مواصلاتی روابط کی مکمل بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں 2020 کے لیے اسٹیٹ فارن آپریشنز اپروپریشن بل سے منسلک ترمیم سینیٹ اختصاص کمیٹی کے ارکان کے سامنے پیش کی گئی۔فنانس بل میں مذکورہ ترمیم کو واشنگٹن کی
جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو لیے جانے والے بھارتی اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔امریکی سینیٹ کمیٹی نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھارت کے ساتھ امریکی تعلقات میں اضافے پر بات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں موجودہ انسانی بحران پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔سینیٹ کمیٹی نے بھارتی حکومت سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل طور پر ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے، لاک ڈائون اور کرفیو کے خاتمے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے پر گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔امریکی ریاست میری لینڈ کے ڈیموکریٹ سینیٹر کرس وان ہولین نے یہ ترمیم پیش کی جس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی بحران کی نشاندہی کی گئی۔خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اور اہم ری پبلکن سینیٹر لنزے گراہم نے امریکی سینٹ میں رپورٹ جمع کروائی تھی۔واضح رہے کہ سینیٹر کرس وان ہولین نے امریکی وفد کے ہمراہ رواں ہفتے نئی دہلی کا دورہ کیا تھا، دورے میں بھارتی عہدیداران سے امریکا اور بھارت کے تعلقات اور مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔