اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

آئی ایم ایف کے پاس کیوں گئے؟گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے اصل وجہ بتادی

datetime 1  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضاباقر نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کی سب سے اہم وجہ زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ان کی پست سطح تھا، اگر پاکستان ایسے ادارے بنانے کے قابل ہو جو ان ذخائر میں اضافہ کرتے رہیں اور سرمائے کے اخراج کے زمانے میں یہ ادارے زرمبادلہ کو محفوظ رکھیں تو پاکستان اقتصادی دھچکوں سے خود کو محفوظ کے قابل ہو جائے گا اور اسے بین الاقوامی مالی اداروں سے مدد مانگنا نہیں پڑے گی،

معیشت میں برآمدات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں،مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے سے مہنگائی کم کرنے میں مدد ملے گی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام پاکستان کی معیشت، معاشی چیلنجز اور امکانات کے موضوع پر اظہارخیال کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر رضا باقر نے کہاکہ اپنی بات کو تین حصوں معیشت کو درپیش موجودہ معاشی چیلنجز کے اسباب، چیلنجز سے نمٹنے کے لیے معاشی ٹیم کے اقدامات اور اب تک کے نتائج اور معیشت کا منظرنامہ پر تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ 2015-2018 کے دوران بڑھتا ہوا جاری کھاتے کا خسارہ جو زائد القدر اور نسبتاًمعینہ ایکسچینج ریٹ کے تناظر میں ملک کے ذخائر میں نمایاں کمی کا باعث بنا جبکہ دوسرا مالیاتی خسارہ اور سرکاری قرضہ تھا جس نے ملک کے قرضے کے لائق ہونے کی اہلیت کو مشکوک بنادیا تھا۔اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ان شعبوں میں تین قسم کے اقدامات کیے گئے ہیں جن میں بیرونی شعبہ، مالیاتی شعبہ اور زری شعبہ شامل ہیں۔ 2017 کے آخر سے ایکسچینج ریٹ میں متعدد بار ردوبدل کرنے سے شرح مبادلہ کی زائد قدرپیمائی کو کم کرنے میں مدد ملی اور اس کا اختتام مئی 2019 میں ایکسچینج ریٹ کے نظام میں تبدیلی سے ہوا جس کی جگہ مارکیٹ پر مبنی نظام نے لے لی جس میں اقتصادی حکام کو کرنسی کے قدر کا تعین نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مارکیٹ پر مبنی نظام آزادانہ بہاؤپر مشتمل نہیں تھا اور اس میں اسٹیٹ بینک کو خراب حالات کی درستگی کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کی اجازت تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں جاری کھاتے میں نمایاں بہتری آئی اور اس کا2ارب ڈالر ماہانہ تک کا تاریخی بلند خسارہ کم ہو کر نصف رہ گیا۔ جاری کھاتے کے خسارے میں بہتری لانے میں درآمدات میں کمی اور برآمدات کے حجم میں بہتری نے کردار ادا کیا، اگرچہ بین الاقوامی اکائی قیمتوں میں کمی کے باعث برآمدی قدروں میں زیادہ نمو نہیں ہو سکی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے معیشت میں برآمدات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ روزگار اور پیداوار کے لحاظ سے جو بات اہمیت رکھتی ہے وہ برآمدات کا حجم ہے۔

ڈاکٹر باقر نے مالیاتی خسارے سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حکومت کے اقدامات کا بھی ذخرکیا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ماضی کے بیرونی اور مالیاتی عدم توازن سے نمٹنے کی ضرورت کا مطلب یہ تھا کہ مہنگائی جزوی طور پر ایکسچینج ریٹ، ٹیکسز اور یوٹیلٹی نرخوں میں اضافے کے باعث بڑھ گئی۔ اس کی بنا ء پر مانیٹری پالیسی کو سخت کرنا پڑا جس سے مہنگائی کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ پروگرام آئی ایم ایف کے سابقہ پروگراموں سے کس طرح مختلف ہوگا پر اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ

آئی ایم ایف کے پاس جانے کی سب سے اہم وجہ زرِ مبادلہ ذخائر کا کم ہوتے جانا اور ان کی پست سطح تھا۔ اگر پاکستان ایسے ادارے بنانے کے قابل ہو جو ان ذخائر میں اضافہ کرتے رہیں اور سرمائے کے اخراج کے زمانے میں یہ ادارے زرمبادلہ کو محفوظ رکھیں تو پاکستان اقتصادی دھچکوں سے خود کو محفوظ کے قابل ہو جائے گا اور اسے بین الاقوامی مالی اداروں سے مدد مانگنا نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پروگرام میں دو ادارہ جاتی اصلاحات اس حوالے سے مدد کریں گی جس میں مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ کا نظام اور اسٹیٹ بینک سے حکومت کی صفر قرض گیری ہے جس سے مالیاتی نظم و ضبط لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے اختتام پر زور دے کر کہا کہ طویل مدتی نقطہ نظر سے پاکستان کے لیے اہم چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی بچت اور سرمایہ کاری کی شرح میں اضافہ کرے۔اس کے بعد سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…