لاہور(این این آئی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کامنطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے نیب نے گزشتہ 22ماہ کے دوران 71ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے جبکہ600بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں جمع کروائے۔
نیب کی بدعنوان عناصر احتساب عدالتوں میں سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70فیصد ہے جو کسی بھی دوسرے انٹی کرپشن ادارے کی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ نیب فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کہ نہ صروف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے عوام کے اربوں روپے برآمد کر کے متاثرین میں تقسیم کئے ہیں اسی طرح مضاربہ اورمشارکہ سکینڈلز کے مقدمات کے 43ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں تاکہ عوام کی لوٹی گئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرکے متاثرین کو بروقت واپس کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ مفرور اور اشتہاری ملزم کی گرفتاری کیلئے تمام ڈائریکٹر جنرلز نیب کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب کے اس وقت 1210بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر التواء ہیں جن کی جلد سماعت کیلئے متعلقہ احتسا ب عدالتوں میں درخواستیں دائر کرنے کافیصلہ کیا ہے۔انہوں نے نیب کی کارکردگی کے بارے میں گیلپ سروے کے مطابق 59فی صد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔