پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے جمعہ کے اجتماعات روکنے کے لیے مساجد پر تالے لگادیئے

datetime 6  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی دستان جاری رکھے ہوئے ہے ۔آج جمعہ کے روز نمازیوں کو روکنے کیلئے پابندیاں بڑھا دی گئیں ،مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کا 33واں دن ہے ۔ کشمیر ی نماز جمعہ کی ادائیگی نہ کر سکے ۔ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مساجد کے ارد گرد پہرے سخت کردیئے مسلسل پانچویں ہفتے جمعے کے اجتماعات نہ ہوں مسجدوں میں تالے ڈال دیئے

جبکہ لاوڈ اسپیکر پر پابندی لگادی گئی‘مقبوضہ کشمیر میں 33 روز سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں۔جبکہ دوسری جانب بھارت کی قید میں موجود حریت پسند کشمیری رہنما یٰسین ملک کی قیادت کی سربراہی میں قائم تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) نے 4 اکتوبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی طرف پرامن آزادی مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔ساتھ ہی انہوں نے اسلام آباد اور مظفرآباد کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مارچ کے لیے کوئی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جے کے ایل ایف کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے ایک پریس کانفرنس میں اس مارچ کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ‘بھارت کے زیرقبضہ کشمیر میں محصور عوام سے اظہار یکجہتی، مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی طرف عالمی برادری کی توجہ دلانے اور اس مسئلے کے مستقل اور جمہوری طریقے سے ترجیحی بنیادوں پر حل کے لیے ہم نے ایک انقلابی فیصلہ کیا ہے کہ جے کے ایل ایف کے قائم مقام چیئرمین عبدالحمید بٹ کی قیادت میں بھمبر سے چھکوٹھی تک پرامن لوگوں کا آزادی کشمیر مارچ ہوگا’۔ ایل او سی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘بعدازاں ہم خونی لائن یا سیزفائر لائن جو جموں و کشمیر کو چھکوٹھی سیکٹر سے علیحدہ کرتی ہے اسے روند دیں گے’۔ترجمان نے بتایا کہ یہ فیصلہ راولپنڈی میں 30 اگست کو ہونے والی جے کے ایل ایف کی سب سے سے بااختیار ‘سپریم کونسل’ اور آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کی زونل ورکننگ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔جے کے ایل ایف کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے پوری وادی کو فوجی حراستی کیمپ میں تبدیل کردیا ہے، لوگوں کو اپنے گھروں میں محصور کردیا ہے اور مواصلاتی رابطے منقطع ہیں جبکہ مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ ہے۔انہوں نے کہا کہ جے کے ایل ایف کے سربراہ یٰسین ملک پہلے ہی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید تنہائی میں ہیں جبکہ حریت قیادت سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق بھی نظربند ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ان قائدین کے علاوہ شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نور محمد کلوال، ڈاکٹر فیاض احمد، میاں عبدالقیوم، محمد یاسین خان اور ہزاروں نوجوان مختلف بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں قید ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر آزاد کشمیر کی حکومت ہمارے ساتھ 4 اکتوبر سے پہلے یا بعد میں ایل او سی کے اس پار چانے والے مارچ میں شامل ہوتی ہے تو جے کے ایل ایف قومی اتفاق رائے کی خاطر تاریخ کو دوبارہ ایڈجسٹ ۔کرنے کے لیے تیار ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…