منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگی جرائم،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی مداخلت کا حق کہا ں چلا گیا، بھارتی دہشتگردی پر اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال اٹھ گئے

datetime 7  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور بھارتی اقدامات جنگی جرائم کے مترادف ہیں،بھارت نے یو این ایس سی کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے،پوری دنیا میں بھارت کا اصلی اور بد نماء چہرہ بے نقاب کرنا ہماری ذمہ داری ہے،بین الاقوامی برادری سے پوچھا جانا چاہئے

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگی جرائم،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی مداخلت کا حق کہا ں چلا گیا ہے۔بدھ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ یو این سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، اور بھارت نے یو این ایس سی کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پوری دنیا میں بھارت کا اصلی اور بد نماء چہرہ بے نقاب کریں، بھارت نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ جنگی جرم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تشدد اور ظلم و ستم واضح طور پر نسل کشی ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ بین الاقوامی برادری سے پوچھا جانا چاہئے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی مداخلت کا حق کہا ں چلا گیا ہے۔ شیریں مزاری نے شملہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ ڈاکٹر مزاری نے عالمی برادری پر زور دیا کے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی، ظلم و ستم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے روکنے کیلئے آگے آئے اور اپنا کردار ادا کرے۔ انھوں نے کہا کہ

بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت منسوخ کرنا جنگی جرم ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بم، اسلحے کے حملوں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کے

اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنیوا کنونشن کے مطابق کشمیر، پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی تسلیم کر چکا ہے کے کشمیر دونوں مملک پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر بھارت پر جنگی جنون سوار ہے تو ہم بھی اپنا دفاع کرنا جانت ہیں، پاکستان خاموش تماشائی نہیں بن سکتا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی منسوخی کا عمل نہ صرف بھارت کی اپنی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے بلکہ بھارت نے اپنے ہی آئین کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کے وہ کشمیر کے مسئلے پر ہنگامی اجلاس طلب کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…