قاہرہ(آئی این پی)مصر میں 7 ہزار سال سے بھی زیادہ قدیم شہر اور قبرستان کو دریافت کرلیا گیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصری وزارت آثار قدیمہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ شہر جنوبی صوبے سوہاگ میں دریافت ہوا جبکہ قبرستان مصر کے پہلے شاہی خاندان کے زمانے سے تعلق رکھتا ہے۔مصر کو توقع ہے کہ یہ نئی دریافت اس کی دم توڑتی سیاحت کی صنعت کو نئی زندگی بخش سکے گی جو 2011 میں حسنی مبارک کا تختہ الٹنے کے بعد سے زوال پذیر ہے۔بیان کے مطابق دریافت ہونے والا شہر ممکنہ طور پر اعلی عہدیداران اور گورکنوں کی رہائش گاہ تھا اور اس سے قدیم مصر کے شہر
ابیدوس کے بارے میں نئی معلومات فراہم کرسکے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ابیدوس مصر میں شہنشاہیت کے قیام سے پہلے اور اولین چار خاندانوں کی حکمرانی کے دوران دارالحکومت رہا تھا۔یہ شہر لکسر کے قریب واقع سیٹی I کے مندر سے چار سو میٹرز دوری پر دریافت ہوا ہے۔اب تک یہاں سے ہٹ اور لوہے کے اواز برآمد کیے ہیں جبکہ پندرہ بڑی قبریں بھی ہیں جو کہ اس وقت ابیدوس میں موجود بادشاہوں کی قبروں سے بھی بڑی ہیں۔بیان کے مطابق قبروں کے حجم سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں دفن افراد اس زمانے میں کتنی اہمیت رکھتے تھے اور یہ قدیم مصری تاریخ کے ابتدائی دور میں بھی اعلی سماجی حیثیت رکھتے تھے۔