اسلام آباد (این این آئی)اپوزیشن کے 14اراکین سینٹ ”باغی“نکلے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بڑے اقدام کا اعلان کردیا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں 14 اراکین کے ووٹوں کے معاملے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ
ہمارے 14 ووٹ جانے سے جمہوریت کو نقصان پہنچا لیکن عوام کی عدالت میں حکومت کو شکست ہوئی۔اس موقع پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کابھی فیصلہ کیاگیااس موقع پر بلاول زرداری نے کہا کہ 14 سینیٹرز نے پارٹی اور جمہوریت کی پیٹھ پر چھرا گھونپا، ہم پارٹی میں پتا کرینگے کہ کس نے ان کو ووٹ دیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کو جمہوریت کا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جادو تو چلا ہے، ضمیر فروشی ہوئی ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں شہبازشریف نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر کہا کہ جادو تو چلا ہے، ضمیر فروشی ہوئی ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 14 ارکان کم ہوئے ہیں، ہمارے 64 ارکان تحریک کے حق میں کھڑے ہوئے تھے، جو ہوا اس سے جمہوریت کو نقصان پہنچا۔دوسری جانب سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ افسوسناک ہوا جو بھی ہوا، ہمیں اندازا ہے کس نے ووٹ نہیں دئیے، صبح ہی پتہ چل گیا تھا کہ ہمیں کتنے ووٹ ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ایک پارٹی کے لوگوں نے گڑ بڑ کی، جو فورسز چیئرمین سینیٹ کو بچانا چاہتی تھیں وہ کامیاب ہوگئیں۔