اسلام آباد (این این آئی) چیئر مین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ووٹنگ سے پہلے خالی بیلٹ بکس ایوان کو دکھایا گیا۔جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس پریذائڈنگ افسر سینیٹر محمد علی خان سیف کی زیر صدارت پندرہ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس کے دور ان بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ چیئرمین پی پی پی پی بلاول بھٹو،سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف،وزیر اعلی بلوچستان جام کمال،وزیر دفاع پرویز خٹک، اے این پی افتخار حسین شاہ کو ایوان میں خوش آمدید کہتا ہوں۔
بعدازاں پریذائڈنگ افسر نے ووٹنگ کے طریقہ کار اور ہدایات پڑھ کر سنایا اس موقع پر ووٹنگ سے پہلے خالی بیلٹ بکس ایوان کو دکھایا گیا۔پریزائیڈنگ افسر نے اپوزیشن اور حکومت کے پولینگ ایجنٹس کے ناموں کا اعلان کیا،سینیٹر جاوید عباسی اپوزیشن جبکہ سینیٹر نعمان وزیر حکومت کی طرف سے ایجنٹ مقرر ہوئے،حروف تہجی کے ساتھ ارکان کو ووٹنگ کیلئے پکارا گیا،سب سے پہلا ووٹ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کاسٹ کیا۔سیکرٹری سیٹ نے کہاکہ ممبران راز داری کو ملحوظ خاطر رکھنے کیلئے پیپر کو دو مرتبہ فولڈ کریں،رولز میں دو مرتبہ پیپر فولڈ کرنے کا گیا ہے تو اس کو فالو کیا جائے،پی ٹی آئی کی طرف سے سینیٹر فیصل جاوید نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا،میر حاصل بزنجو نے پچیس ویں نمبر پر ووٹ کاسٹ کیا،سینیٹر محمد علی خان سیف نے 49ویں نمبر پر جبکہ 50واں ووٹ پی پی پی کے سینیٹر سید محمد علی شاہ جاموٹ نے کاسٹ کیا،سینیٹرمحمد صادق سنجرانی نے 57ویں نمبر پر ووٹ کاسٹ کیا،حکومتی بینچوں نے ان کا ڈیسک بجا کر استقبال کیا،سنجرانی کا پہلا بیلٹ پیپر غلط ،مہر لگنے پر کینسل ہوگیا،دوبارہ بیلٹ پیپر ملنے پر انہوں نے ووٹ کاسٹ کیا،اپوزیشن لیڈر راجہ محمد ظفر الحق نے64ویں نمبر پر ووٹ کاسٹ کیا۔جماعت اسلامی نے سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا،جماعت اسلامی کے سینیٹرز سراج الحق اورمشتاق احمد ایوان سے غیر حاضر رہے۔ اجلاس کے دور ان سینیٹر شمیم آفریدی بیلٹ پیپر لیے بغیر پولنگ بوتھ کی طرف گئے تاہم سیکرٹری سینیٹ کے بلانے پر واپس آگئے،سینیٹر مشتاق احمد،سینیٹر سراج الحق اور سینیٹر چوہدری تنویر خان کے ناموں کو دوسری مرتبہ پکارا گیا۔