کراچی(این این آئی)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اگر ہر کام صوبائی حکومت ہی کو کرنا ہے تو پھر لوکل گورنمنٹ ختم کر دیں، تمام کام ہم کر لیں گے۔ گرین لائن کے روٹ پر بارش کا پانی نکال دیا گیا،مختلف آبادیوں میں جمع پانی نکالنا ہے،یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک ہی دن میں سارا پانی نکال دیا جائے گا۔کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کاطریقہ کارتونہیں لیکن انسانی جانوں کے ضیاع پریقینی طورپرقانونی کارروائی ہوگی۔وفاقی وزیر علی زیدی کو روز کراچی آنا چاہئے، ہمیں اعتراض نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سعید غنی نے کہا کہ یوسف گوٹھ،سعدی ٹاون،رئیس امروہی ٹاون سمیت کئی آبادیاں سیلابی نالوں کے راستے پر قائم ہیں اسلئے یہاں بارش کا پانی آجاتا ہے۔ رئیس امروہوی اور سعدی ٹان ندی کے درمیان ہیں تو ڈوبنا ہی ہے کیونکہ پانی کے قدرتی بہاو کو نہیں روک سکتے جبکہ کاز وے پر آنے والے پانی کو بھی نہیں روکا جا سکتا۔وزیر بلدیات نے کہا کہ میئر کراچی نے تو تین دن پہلے کہا تھا نالے صاف کر دیے۔ سندھ حکومت نے پچھلے سال کے یم سی کو 50 کروڑ روپے دیے لیکن پھر بھی صفائی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ میں پانچ اضلاع گیا کہیں بھی ایسا نہیں ہوا کہ گزر نہ سکوں۔سعید غنی نے کہا کہ واٹر بورڈ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے ورلڈ بینک کے تحت 100 ارب روپے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ گرین لائن کے روٹ پر بارش کا پانی نکال دیا گیا،مختلف آبادیوں میں جمع پانی نکالنا ہے،یہ نہیں کہہ سکتے کہ آج ہی سارا پانی نکال دیا جائے گا۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ اگر ہر کام صوبائی حکومت ہی کو کرنا ہے تو پھر لوکل گورنمنٹ ختم کر دیں، ہم کر لیں گے۔ سعید غنی نے بارش کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پرکے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کاطریقہ کارتونہیں لیکن انسانی جانوں کے ضیاع پریقینی طورپرقانونی کارروائی ہوگی۔ کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی وفاق کا کام ہے لیکن اگر ادارے کیخلاف کارروائی نہیں ہو رہی تو وضاحت کی ضرورت نہیں۔