رحیم یار خان(آن لائن)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک سخت مقابلے کے بعد ناکام ہو جائے گی کیونکہ اس سال قربانی سے پہلے کوئی قربانی ہونے کے امکانات نظر نہیں آ رہے ۔گزشتہ روز ریلوے اسٹیشن پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سیاست میں اکھاڑ پچھاڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
لیکن انہین خدشہ ہے کہ وہ خود اس اکھاڑ پچھاڑ کا شکار ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مہنگائی اور کمزور معیشت جیسے مسائل ’’جہیز‘‘ میں ملے ہیں لیکن انہیں توقع ہے کہ بہت جلد معاشی مسائل پر قابو پانے سے مہنگائی بھی کم ہونا شروع ہو جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران رحیم یار خان کے نزدیک ٹرین حادثے زیادہ ہونے کے باعث انہوں نے رحیم یار خان سے کراچی اور سیون شریف تک ریلوے لائن کی مکمل انسپکشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ اس انسپکشن کا آغاز آج (بدھ) سے ایک خصوصی ریلوے انسپکشن ٹرین کے ذریعے کر رہے ہیں تاکہ لائنیں بہتر ہونے سے ریلوے حادثات پر قابو پایا جا سکے ۔اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ ریلوے کے تاریخ ساز منصوبے ایم ایل ون کا آغازعنقریب رحیم یار خان سے کیا جا رہا ہے جو تقریباّ ایک سال میں مکمل ہو گا اور اس سے ایک ہزار800کلومیٹر طویل ریلوے لائن مکمل طور پر محفوظ ہو سکے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان ریلوے میں 136 مسافر جبکہ 55گڈزٹرین چلائی جا رہی ہیں اور صرف پچھلے ایک سال کے دوران ریلوے میں70لاکھ مسافروں کا اضافہ ہوا ہے جس سے ریلوے کی آمدنی میں بھی ریکارڈ10ارب روپے کا اضافہ ہو ہے اور توقع ہے کہ ریلوے آمدنی میں مزید اضافہ بھی ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ ریلوے لائن1861ء میں تعمیر کی گئی تھی جبکہ1960ء میں اس کی آخری بار مرمت کی گئی تھی جس سے اس ریلوے لائن کے معیار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہیانہوں نے بتایا کہ پاکستان بھر میں اس وقت ریلوے کے دو ہزار800پھاٹک فعال ہیں جن میں سے ایک ہزار500پر پھاٹک والا موجود ہے جبکہ ایک ہزار300پھاٹک اوپن ہیں تاہم ایم ایل ون منصوبے کی تکمیل کے بعد یہ تمام پھاٹک خود بخود ختم ہو جائیں گے۔اس موقع پر انہوں نے رحیم یار خان ریلوے اسٹیشن کی از سر نو تعمیر اور یہاں کے لئے ریزرویشن کوٹے میں بھی اجافے کا اعلان کیا جبکہ اس موقع پر پی ٹی آئی کے ایم پی اے چوہدری محمد شفیق اور اعلی ریلوے آفیسرز بھی موجود تھے۔