پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

کراچی میں بارش،صورتحال انتہائی تشویشناک ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی،ڈیم بھرنے کے باعث 3 گوٹھ ڈوب گئے، پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

datetime 30  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 4 بچوں سمیت 6 افراد جان سے گئے، دو روز میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی، ابوالحسن اصفہانی روڈ کے قریب چھت گرنے سے 6 افراد زخمی ہوگئے جبکہ لیاری ندی میں 3 بچے ڈوب گئے، 2 کو بچالیا گیا،بارشوں سے لٹھ ڈیم بھرنے کے باعث گڈاپ ٹاؤن کے 3 گوٹھ ڈوب گئے، پاک فوج کے جوانوں نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا، بارش کے باعث مویشی منڈی میں سیلابی صورتحال دکھائی دی۔

مختلف ڈیری فارمز کی بھینسیں بھی پانی میں ڈوبی رہیں،دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کراچی میں ابھی مزید موسلادھار بارش کی پیش گوئی کردی۔کراچی میں مون سون کی بارشیں دو روز سے جاری ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کئے جانے کے باعث حادثات کا سلسلہ جاری ہے، دو روز کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔حکام نے شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیا ہے، بجلی کے تاروں اور کھمبوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، کے الیکٹرک انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے ساتھ ساتھ کرنٹ لگنے کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔کراچی میں مسلسل بارش کے دوسرے دن بھی کرنٹ لگنے کے افسوسناک واقعات ہوئے، کھارادر میں 35 سالہ جبار کرنٹ لگنے سے جان سے گیا، نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی کے قریب 9 سالہ معصومہ زندگی کی بازی ہار گئی، گلشنِ اقبال تیرا ڈی میں 25 سالہ کامران جبکہ کالا پل کے قریب بھی ایک شخص کرنٹ لگنے سے انتقال کرگیا۔دوسری جانب ابوالحسن اصفہانی روڈ کے قریب بھکر گوٹھ کے کچے مکان کی چھت گرنے سے 6 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پڑوسیوں کے مطابق متاثرہ افراد قریب کے ہوٹل میں کام کرتے تھے، جو ایک ساتھ رہ رہے تھے۔بارشوں سے لٹھ ڈیم بھرنے کے باعث گڈاپ ٹاؤن کے 3 گوٹھ ڈوب گئے، پاک فوج کے جوانوں نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنا شروع کردیا۔محکمہ موسمیات نے حکام کو

کراچی میں اربن فلڈنگ سے خبردار کیا تھا لیکن انتظامیہ نے روایتی غفلت کا مظاہرہ کیا، صوبائی حکومت کی ناکامی کے بعد کمشنر کراچی کی اپیل پر پاک فوج مدد کو پہنچی۔سپرہائی وے ناردرن بائی پاس کٹ کے قریب سیلابی ریلے کا پانی ایم نائن موٹروے پرآگیا۔ پانی کے باعث حیدر آباد جانے والا موٹروے کا چار کلومیٹر حصہ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ڈیم بہنے سے شہر میں داخل ہونے والے پانی کے باعث کئی گوٹھ ڈوب گئے جبکہ سرجانی اور تیسر ٹاؤن کا علاقہ بھی متاثرہوا ہے۔

کراچی میں گزشتہ روز مسلسل ہونے والی بارش کے باعث مویشی منڈی میں سیلابی صورتحال دکھائی دی۔ مختلف ڈیری فارمز کی بھینسیں بھی پانی میں ڈوبی رہیں۔کراچی میں بارش کے بعد کیچڑ میں لت پت قربانی کے جانور کھلے آسمان تلے موجود رہے۔ عیدالضحی کے موقع پرمنڈی میں قربانی کے جانور لانے والے دور دراز علاقو ں کے بیوپاری اس صورتحال میں سخت پریشان دکھائی دیئے۔ناردرن بائی پاس پر واقع کھوجہ کالونی میں بھی ڈیری فارمزکی بھینسیں بارش کے پانی میں ڈوب گئیں۔

ڈیری فارمرز ہنگامی صورتحال میں حکومتی اقدامات کے منتظر ہیں۔انہوں نے بتایاکہ محکمہ لائیو اسٹاک اور دیگر ذمہ دار محکمہ جات ابتر صورتحال کا نوٹس لیں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کراچی میں ابھی مزید موسلادھار بارش کی پیش گوئی کردی۔ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات ڈاکٹر محمد ریاض نے بتایا ہے کہ ملک میں جاری مون سون بارشوں کا موجودہ سلسلہ چوبیس گھنٹے بعد ختم ہونا شروع ہو جائے گا۔ڈی جی محکمہ موسمیات نے کراچی میں مزید موسلادھار بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی بتایا تھا اِن بارشوں کا مرکز سمندر میں تھا۔ کراچی میں بارش کی وجہ سمندر میں ہوا کا کم دبا ہے۔انہوں نے کہا کہ بارشوں کا موجودہ سسٹم 24 گھنٹے بعد ختم ہونا شروع ہوگا لیکن کراچی میں کسی بھی وقت بارشوں کا سسٹم دوبارہ آسکتا ہے۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…