اسلام آباد (این این آئی) وفاقی کابینہ نے قیدیوں کی حالت زار سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی ہے،مستحق اور نادار قیدیوں کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائیگی جبکہ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے اگست میں حکومت کو مستعفی ہونے کی دھمکی پر واضح کیا ہے کہ مدرسے کے بچوں کو سیاست کا ایندھن بنانے والوں کو عوام مسترد کر چکے ہیں،
مولانا فضل الرحمان کو منسٹر انکلیو میں گزارے گئے 15 سال کی بہاریں یاد آ رہی ہیں، کرپشن میں سزا یافتہ اور منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار سیاسی قیدی نہیں قوم کے مجرم ہیں، شہباز شریف کا رانا ثناء اللّٰہ کیلیے فائیو اسٹار سہولتوں کا مطالبہ دیگر قیدیوں سے مذاق ہے،بلا تفریق قانون کا یکساں اطلاق عمل میں لایا جا رہا ہے، اب ادارے ظلِ سبحانی کی خواہشات کے نہیں آئین اور قانون کے تابع ہیں۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا 52واں اجلاس ہوا،وفاقی کابینہ اجلاس میں مختلف امور زیر بحث آئے اور انکی منظوری دی گئی۔اجلاس میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات اور علی الصبح راولپنڈی میں طیارہ حادثے کے شہداء کیلئے فاتحہ کی گئی۔ انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم کی زیرقیادت کابینہ اجلاس میں اہم امور کی منظوری دی گئی،قیدیوں کی حالت زار سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ڈیٹا اکٹھا کرکے حقائق سامنے لائے جائیں اور جیل ریفارم ایجنڈا کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ مستحق اور نادار قیدیوں کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومتوں کیساتھ ملکر جیل اور قیدیوں کے متعلق معاملات کو حتمی شکل دینگے۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی جیل ریفارم ایجنڈے کیلئے سفارشات مرتب کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے ماڈل کورٹس کے قیام پر چیف جسٹس کی کاوشوں کوسراہا،عام شہریوں کی زندگی میں بہتری لانے کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔
انہوں نے بتایاکہ وزیر اعظم نے ہدایت کی تمام وزا رتیں عام آدمی کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تجاویز دیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ہر اجلاس میں عوامی فلاح کے منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق بات ہو۔معاون خصوصی نے کہاکہ نیشنل سیفٹی روڈ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے،نیشنل سیفٹی کا مقصد ہائی وے پر ہونیوالے حادثات میں کمی لانا ہے۔بڑھتے حادثات اور سفری سہولیات دینے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ کابینہ نے قومی کمیشن برائے اطفال کے
قیام کی منظوری دی۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے مختلف سرکاری محکموں اور اداروں کے سربراہان کے تقرر کی منظوری دی۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے رولز آف بزنس کے شیڈول 2 میں تبدیلی کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ریگولیشن اور سروس کے محکمے الگ کرنے کی منظوری دی گئی ہے،سول ایوی ایشن میں سروسز اور ریگولیشن کے شعبوں کو الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایئرپورٹ میں موجود سہولیات کے معیار کو بہتر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ کے کوڈ آف کنڈکٹ کی منظوری دی گئی ہے،وفاقی حکومت نے عمران ناصر کو ایم ڈی پاسکو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے،کابینہ نے رانا عبدالجبار کو چیف ایگزیکٹو متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔انہوں نے کہاکہ کابینہ نے دادو میں سیپکو اہلکار سے بدسلوکی کا نوٹس لیا،سیپکو اہلکار سے ہونیوالی بدسلوکی پر آئی جی سندھ کو طلب کیا ہے۔ معاون خصوصی نے کہاکہ کابینہ نے کراچی میں حالیہ بارشوں سے ہونیوالی تباہی پر
تشویش کا اظہار کیا ہے،کراچی اور حیدرآباد میں حالیہ بارشوں سے گڈ گورننس کا راگ الاپنے والے بے نقاب ہوئے۔ معاون خصوصی کے مطابق وفاقی کابینہ نے بارشوں سے شہریوں کے جانی اور مالی نقصان کے ازالے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے ٹیکس گوشواروں کے متعلق اطمینان کا اظہار کیا ہے،چیئرمین ایف بی آر کی کاوشیں مثبت سمت میں گامزن ہیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ پی ایم پورٹل میں ساڑھے 7لاکھ شکایات کا ازالہ کیا جاچکا ہے،
پورٹل میں موجود بقایا شکایات کا تعلق زیادہ تر سندھ سے ہے،کابینہ کو پاکستان میں جاری غربت سروے سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم نے معذور افراد کی بہتری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معذور افراد کی سہولت کیلئے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ معاون خصوصی کے مطابق کابینہ نے فیڈرل گورنمنٹ امپلائز ہاوسنگ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ راولپنڈی،
اسلام آباد کی سوسائٹیوں کو تمام سہولیات کی فراہمی کے بعد این او سی جاری کیا جائیگا،راولپنڈی،اسلام آباد کی سوسائٹیز کو تمام سہولیات کی فراہمی کے بعد این او سی جاری کیا جائیگا۔ انہونے کہاکہ اسلام آباد ماسٹر پلا ن سے متعلق قائم کمیشن نے سہولیات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ صاف پانی کے حوالے سے کابینہ نے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کی ہیں۔انہوں نے بتایاکہ اجلاس میں
صحت انصاف کارڈز کی تقسیم کو مانیٹر کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان آجکل ملین ملین کی باتیں کر رہے ہیں،مولانا فضل الرحمان کو منسٹر انکلیو میں گزارے گئے 15 سال کی بہاریں یاد آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مدرسے کے بچوں کو سیاست کا ایندھن بنانے والوں کو عوام مسترد کر چکی ہے،ہمیں مولانا فضل الرحمان کی بے چینی کا احساس ہے۔ انہوں نے کہاکہ گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے
کابینہ اجلاس کے ایجنڈا میں کچھ شامل نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ طالبان کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں بھی کوئی چیز شامل نہیں تھی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نہ کسی صحافی اور نہ ہی کسی میڈیا ورکر کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی،جو شخص خود کسی وہم کا شکار ہے اس کا حکیم لقمان کے پاس بھی کوئی علاج نہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن کے چہرے داغ دار نہیں ہیں انکو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ صحافی کو صحافت کرنی ہے سیاستدان کو سیاست کرنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کابینہ میں اکثریت کا جو فیصلہ ہوتا ہے وہی فیصلہ کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کابینہ کا ہر وزیر اپنی وزارت کا جوابدہ ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ عرفان صدیقی کے حوالے سے تفصیلی بات کر چکے ہیں،عرفان صدیقی اب صحافی نہیں بلکہ سیاستدان ہیں،عرفان صدیقی کے پیچھے ایک جماعت کھڑی ہو کر خود اعلان کر رہی ہے،صحافی کا بیانیہ کسی سیاستدان سے نہیں بلکہ حقائق کے ساتھ ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس کے ساتھ زیادتی ہو گی حکومت اس کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عرفان صدیقی کو پکڑوانے والوں میں نہیں بلکہ چھڑوانے والوں میں سے ہے،قانون سب کے لیے یکساں ہے۔قبل ازیں اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہباز صاحب! شہنشاہیت کے خواب سے بیدار ہوں، نئے پاکستان کی حقیقت کا سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن میں سزا یافتہ اور منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار سیاسی قیدی نہیں قوم کے مجرم ہیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کا رانا ثناء اللّٰہ کے لیے فائیو اسٹار سہولتوں کا مطالبہ دیگر قیدیوں سے مذاق ہے۔انہوں نے کہا کہ بلا تفریق قانون کا یکساں اطلاق عمل میں لایا جا رہا ہے، اب ادارے ظلِ سبحانی کی خواہشات کے نہیں آئین اور قانون کے تابع ہیں۔