ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

حکومتی دعوے ہوا میں اُڑ گئے،کراچی میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری،8افراد جاںبحق، صورتحال تشویشناک ہوگئی‎

datetime 29  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، بارش کے باعث کراچی کی مختلف شاہراؤں پر ٹریفک جام ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی شدید مشکلات کا سامناہے، ریسکیو حکام کا کہناہے کہ کرنٹ لگنے سے مختلف علاقوں میں 8 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، کراچی میں 800 سے زیادہ فیڈر بند ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی بھی نہیں ہے، ڈیفنس، گلستان جوہر، خاموش کالونی،

محمود آباد اور پاپوش نگر میں 6 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ ملیر میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں، چند گھنٹوں کی بارش نے بلدیاتی نمائندوں اور سندھ حکومت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، شدید بارش سے تمام شاہرائیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں، اس کے علاوہ رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ معطل کئے گئے افسران میں اے ای ای ظہیر الدین، جمال عباسی، انجینئر فیاض علی ڈومکی، رسول بخش، اسرار احمد اورمحمد عالم شامل ہیں،ان افسران کو رین ایمرجنسی کے دوران غیرحاضرہونے کی وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، بارش کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے، وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ بارش کی وجہ سے کراچی میں کئی علاقوں میں بجلی بند ہے،سعید غنی نے کہا کہ بجلی کے تار گرنے سے کرنٹ لگنے کے واقعات ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مشکلات پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، وزیر بلدیات نے کہا کہ سڑکوں پر جمع پانی کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بارش جاری رہنے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں، واضح رہے کہ کراچی، حیدر آباد، جامشورو، ٹھٹھہ، بدین اور ٹنڈو محمد خان میں شدید بارشوں سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…