بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان کا ریونیو وصولی نظام ناکام ورلڈ بینک نے کیا رپورٹ جاری کر دی ?

datetime 28  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) ورلڈ بینک نے پاکستان کے ریونیووصولی نظام کو ناکام قراردیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں ایف بی آر کی اہلیت پر بھی سوالات اْٹھا دیئے ہیں۔2015ء تا 2018 ء کے سرکاری اخراجات اور مالی حسابات کے بارے میں اپنی جائزہ رپورٹ میں ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ٹیکس مشینری اس قابل ہی نہیں کہ ٹیکس چوروں اور فراڈ کے مرتکب افرادکیخلاف کامیابی سے قانونی کارروائی کرسکے۔

ٹیکس کی وصولی اوراس رقم کو بروقت خزانے میں جمع کرانے کے معاملات میں بھی تفاوت سامنے آیا ہے۔رپورٹ میں ایف بی آر کوریونیو آڈٹ اور انویسٹی گیشن میں بری کارکردگی اور2018 ء میں 300 ارب روپے کے بقایا جات کی وصولی کے معاملے پر گریڈ ’’ڈی‘‘ جبکہ ناقص ریونیورسک مینجمنٹ سسٹم اور ٹیکس دہندگان کے حقوق کے معاملے میں گریڈ ’’سی‘‘ دیا گیا ہے۔ورلڈ بینک کی رپورٹ کا فائنل ڈرافٹ وزارت خزانہ کے جون میں شیئرکیا جاچکا ہے۔ورلڈ بینک نے بعض ایسے کیس پکڑے ہیں جن میں ایف بی آر کی طرف سے وصول کیا گیا ٹیکس بروقت خزانے میں جمع نہیں کرایا گیا۔ایک ماہ میں کی گئی وصولیاں اگلے ماہ خزانے میں جمع کرائی گئی ہیں۔اگر ایک ماہ کا ٹیکس ٹارگٹ(کسٹم ڈیوٹی کی صورت میں ) پہلے پورا ہوجاتا ہے تو پھر باقی وصول ہونے والی رقم کو اگلے ماہ میں ڈال دیا جاتا ہے۔ورلڈ بینک نے اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے ایف بی آر، سٹیٹ بینک آف پاکستان ،نیشنل بینک اور اے جی پی آر کے مابین آن لائن سسٹم کی تجویز دی ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹیکس اسیسمنٹ،کلیکشن،بقایاجات اور انہیں خزانے میں جمع کرانے کے معاملے میں حسابات کے مکمل نمٹانے کی کوئی ایک بھی مثال نہیں ملی۔کلیکشن کی نان رپورٹنگ یا ری فنڈزکی تاخیرکے معاملات کو چیک نہیں کیا جاتاکیونکہ اس کی کوئی معلومات ہی نہیں ہوتیں یا اس کیلئے علیحد ہ سسٹم استعمال کیا جاتا ہے،ان کا آپس میں کوئی ربط نہیں ہوتا۔فنانس ڈویڑن کی حد تک ریونیواور اخراجات کے دونوں سسٹم آپس میں جڑے ہوئے نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر میں اصلاحات کا اعلان کیا تھا لیکن تاحال نظام میں ایسی کوئی تبدیلیاں متعارف نہیں کروائی گیئںجن سے اس میں پائی جانے والی کمزوریوں پر قابو پایا جاسکے۔وزیراعظم نے 570 ارب ڈالر کے تاریخی شارٹ فال کے باجود ابھی تک اس بارے میں کسی سے جواب طلبی نہیں کی۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…