کراچی ( این این آئی)بھارت کی جانب سے چھوہاروں کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے آبادگار اور تاجر شدید پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں، کروڑوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے ۔ سندھ حکومت کی جانب سے منافع بخش قیمتیں نہ ملنے اور اجناس کی اسٹوریج کیلئے خاص منصوبہ بندی نہ ہونے سے زراعت سے وابستہ طبقہ معاشی بدحالی سے دوچار ہوتا جا رہا ہے ۔ سندھ میں
کھجور کی 85 فیصد پیداوار خیرپور میں ہوتی ہے۔ اس دوران ہزاروں لوگ روزگار کیلئے بلوچستان اور دیگر علاقوں سے خیرپور آتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے کھجور کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے خشک کھجور بڑی مقدار میں اسٹاک ہو گئی ہے اور خراب ہونے کا اندیشہ ہے ۔تاجروں اورآبادگاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کھجور کی برآمد کیلئے نئے اقدامات کیے جائیں۔