اسلام آباد(آن لائن)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 ء تک پاکستان کی برآمدات کا حجم 36.7 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے یہ پیشنگوئی اپنی حالیہ اسٹاف رپورٹ میں کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ جو 2017ء میں 19.9 ارب ڈالر تھا،
میں بتدریج کمی آئی تھی۔ جاری مالی سال کے دوران پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ 6.95 ارب ڈالر تک گر جائیگا جبکہ آئندہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ مزید کم ہو کر5.49 ارب ڈالر ہو جائیگا۔اسی طرح جاری مالی سال میں تجارتی خسارہ کم کر24.9 ارب ڈالر ہو جائیگا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 29.46ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے زری اور مالیاتی استحکام اور مجموعی معیشت کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو رواں سال کیلئے 5.5 ٹریلین ڈالر کے ٹیکس اہداف کے حصول میں کامیابی متوقع ہے۔آئندہ سال کے دوران ٹیکسوں کی وصولی7.011 ٹریلین رہنے، مالی سال 2000-21ء میں 8.3 ٹریلین اور مالی سال 2022-23ء میں ٹیکسوں کی وصولی کا حجم9.48 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 ء تک پاکستان کی برآمدات کا حجم 36.7 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے یہ پیشنگوئی اپنی حالیہ اسٹاف رپورٹ میں کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ جو 2017ء میں 19.9 ارب ڈالر تھا، میں بتدریج کمی آئی تھی۔ جاری مالی سال کے دوران پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ 6.95 ارب ڈالر تک گر جائیگا جبکہ آئندہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کے حسابات جاریہ کا خسارہ مزید کم ہو کر5.49 ارب ڈالر ہو جائیگا۔