کراچی (این این آئی) سول ایوی ایشن اتھارٹی کی غفلت و لاپرواہی کے باعث طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ ہورہا ہے۔ سات ماہ میں پی آئی اے کے34طیارے متاثر ہوئے، پی آئی اے کو لاکھوں کا نقصان برداشت کرنا ہڑا۔ذرائع کے مطابق کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے
طیاروں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا۔سات ماہ کے دوران پی آئی اے کے34سے زائد طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے، پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے8طیارے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، متاثر ہونے والے طیاروں میں بوئنگ777اور ایئربس320شامل ہیں۔سب سے زیادہ پرندے ٹکرانے کے واقعات کراچی ایئرپورٹ پر رپورٹ ہوئے، کراچی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے15طیاروں سے جبکہ لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے11طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔اس کے علاوہ سکھر ایئرپورٹ پر دو، پشاور ایئرپورٹ پر دو، اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک اور کوئٹہ میں پرندے ٹکرانے کے دو واقعات رپورٹ ہوئے، پی آئی اے کو طیارے سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں لاکھوں روپے کے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے اور ان واقعات سے پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا۔پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرندے ٹکرانے کی وجہ سے بعض پروازیں تاخیر کا بھی شکار ہوئیں جس کی وجہ سے مسافروں کو ہوٹل منتقل کرنا پڑا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر پرندوں کو بھگانے کے حوالے سے پرانا اور دیسی طریقہ استعمال کیا جارہا ہیسی اے اے نے ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پر پرندوں کو بھگانے کیلئے جدید آلات نصب نہیں کئے، یاد رہے کہ پی آئی اے سمیت غیر ملکی ایئرلائن نے بھی پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سی اے اے کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔