بنوں (آن لائن)شمالی وزیرستان میں ہونے والے انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوارسابقہ ممبر قومی اسمبلی ملک محمد نذیر نے نتائج کو ابھی سے تسلیم کرانے سے انکار کر دیا اور مقتدر قوتوں کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کو جیتوانے اور اُن کے اکثریتی علاقوں کے پولنگ اسٹیشن زبردستی بند کروانے کا الزام لگایا،
پریس کلب بنوں میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک محمد نذیر خان نے الزام لگایا کہ ایک بار سال 2018 پچیس جولائی کی تاریخ دہرائی گئی اور گنتی کے عمل سے پہلے ہمیں یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے امیدوارکی جیت ہو گی کیونکہ اُن کو جیتوانے کا مکمل انتظام کر لیا گیا ہے تحصیل شیواہ میں دوپہر 12 بجے تک ہمیں برتری حاصل تھی اور ایک نسبت 30کے حساب سے ہم جیت رہے تھے لیکن ایک بجے کے بعد پی ٹی آ ئی کے علاوہ تمام جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کو نکال کر بد ترین دھاندلی شروع کی گئی اور تحریک انصاف کی حکومت نے ظلم کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا اور جو لوگ ان کے امیدوار کے خلاف ووٹ کاسٹ کر رہے تھے اُن کی اظہار رائے کی آزادی کو دبانا گیا اور قبائلی عوام کو پہلی بار اظہار رائے کی آزادی کا جو موقع ملا تھا عوام سے وہ موقع چھین لیا گیا اور اُن کو مایوس کر دیا گیا اُنہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اور متعلقہ تمام اداروں سے مطالبہ کیا کہ حلقہ پی کے 111کے نتائج روک دیئے جائیں اور اس کی تحقیقات کیلئے جے آ ئی ٹی بنائی جائے اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ نتائج کے اعلان سے پہلے حلقہ پی کے 111کے جو نتائج دے رہا ہوں اس کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار جیت رہے ہیں اور اگر ایسا نہیں ہوا تو مجھے پھانسی دی جائے اُنہوں نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل میں پارٹی قائدین کے مشاورت سے طے کروں گا اگر اُنہوں نے مجھے خود پر پیٹرول چھڑک کر احتجاج کا کہا تو پارٹی اور کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اس سے بھی دریغ نہیں کروں گا
اُنہوں نے کہا کہ ووٹروں نے ہمیں الیکٹ کیا تھا لیکن مقتدر قوتوں نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر سلیکٹ کیا میں کارکنوں کا مشکور ہوں کہ اُنہوں نے ہمارا ساتھ دیا اُنہوں نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ حلقہ پی کے 111 پر پی ٹی آئی کو جیتوانے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے اور یہ احتجاج صرف میرا نہیں بلکہ دوسری پارٹیوں کے کارکن میر علی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔