اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ فوج کو پولنگ کے اندر تعینات نہ کیا جائے، 2018 کے انتخابات میں جب فوج اندر تھی تو پولنگ ایجنٹ کو باہر نکالا گیا تھا،ایسا کام نہ کرو جس سے اداروں پر سوالیہ نشان اٹھ جائیں۔ جمعہ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نیئر بخاری نے کہاکہ انتخابات کرانا بنیادی طور پر الیکشن کمیشن کا کام ہے،
ضمنی الیکشن اے این 205 میں پیپلزپارٹی اور حکومت کا امیدوار آمنے سامنے ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈپٹی کمیشنر گھوٹکی نے کمشنر سکھر کو خط لکھا کہ مختیار کار اغوا کردیا گیا ہے، فری اینڈ فیئر الیکشن کا تقاضہ یہ ہے کہ فوج الیکشن میں باہر تعینات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جہاں پرزائنڈنگ افسر موجود ہو وہاں فوج کی تعیناتی ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوج کو پولنگ کے اندر موجود نہیں ہونا چاہتے۔ انہوں نے کہاکہ گھوٹکی الیکشن کو پانچ دن ڈلے کردیا گیا۔فرحت اللہ بابر نے کہاکہ گھوٹکی میں تمام پولنگ سڑیشنز حساس قرار دے گئے ہیں، قبائلی الیکشن کے دوران بھی فوج کو تعینات کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے احتجاج کیا کہ قبائلی الیکشن میں فوج کو حساس پولنگ سٹیشنز پر تعینات کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ 2018 کے انتخابات میں جب فوج اندر تھی تو پولنگ ایجنٹ کو باہر نکالا گیا تھا، فارم 45 پر 90 فیصد دستخط نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پولنگ سٹیشنز کے اندر فوج تعینات نہیں کی جائے، ایسا کام نہ کرو جس سے اداروں پر سوالیہ نشان اٹھ جائیں۔ نیر بخاری نے کہاکہ رول 12 کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کا طریقے کار واضح ہے۔