جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت کابڑا فیصلہ،اب نجی وسرکاری درسگاہوں کے اساتذہ کو لائسنس بھی لینا ہوگا،نئی پابندی عائد

datetime 16  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں نجی وسرکاری درسگاہوں کے اساتذہ کے لئے لائسنسنگ کانظام لانے کا فیصلہ کرلیا۔ تعلیمی قابلیت اور مقررہ ٹیسٹ پاس کرنیوالے اساتذہ کو لائسنس جاری کیاجائیگا وزیرتعلیم نے اعتراف کیاکہ سیاسی مداخلت اورسفارش کے سبب سرکاری اسکولوں کانظام خراب ہے پچاس ہزارروپے میں بی ایڈ کی ڈگری ملتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ

محکمہ تعلیم کے گریڈ14کے اساتذہ کے بین الاضلاعی تبادلوں پر پابندی ہے،کراچی میں ہزاروں اساتذہ فاضل ہیں،حیدرآباد میں بھی سینکڑوں اساتذہ سرپلس ہیں،دیہات کے اسکولوں میں کوئی ٹیچر پڑھانے کو تیار نہیں ہے اوردیہی اسکولوں کے ٹیچرزاپنا تبادلہ کراکے شہروں میں آگئے ہیں،ٹیچرز نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کا ڈراپ آوٹ بڑھا ہے۔انہوں نے یہ بات منگل کو سندھ اسمبلی میں محکمہ تعلیم سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔سردار شاہ نے کہا کہ ارکان اسمبلی اساتذہ کے تبادلے کراتے ہیں،سیاستدان کہتے ہیں کہ میرا ووٹر ہے اسکو ٹرانسفر کردیں تاہم اب ہم نے فیصلہ کیاہے کہ ڈومیسائل کی بنیاد پراساتذہ کے ٹرانسفر کریں گے۔وزیرتعلیم سردار شاہ نے کہا کہ ماضی میں سیاسی اور سفارشی بنیادوں پر اساتذہ کی تقرری وتعیناتی کی گئی۔جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ اساتذہ کی حاضری کامانٹیرنگ نظام بند ہوگیاہے ضلع شرقی کے اسکولوں کی حالت انتہائی خراب ہے،کئی اسکولز کی چھت ٹوٹی ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم کی خاتون رکن شاہانہ اشعر نے کہا کہ بعض اسکولوں میں پنکھے بھی نہیں ہیں جس پر وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ میئر کو کہیں وہ اسکولز میں پنکھا لگوادے گاوزیرتعلیم نے کہا کہ معیار تعلیم کو جانچنے کے لئے نظام بنارہے ہیں اور فیصلہ کیا گیاہے کہ اساتذہ کی کارکردگی کو بچوں کے نتائج سے جانچا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کیامتحانی نتائج سے

یہ درست اندازہ ہوگا کہ ٹیچر کی کارکردگی کیسی ہے۔پی ٹی آئی کی خاتون رکن رابعہ اظفر نے مطالبہ کیا کہ خراب کارکردگی والے اسکولز اور اساتذہ کے نام سامنے لائے جائیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ایسے اسکولز اور اساتذہ کی فہرست شائع کی جائینگی جن کی کارکردگی مقررہ معیار کے مطابق نہیں ہے۔ایم کیو ایم کے جاوید حنیف نے کہا کہ سندھ میں شرح خواندگی اور اسکولز میں داخلوں کی شرح گر رہی ہے۔ پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی ملک اسدسکندر نے شکوہ کیا کہ میرے حلقے کے سات اسکولز بند ہیں،

اساتذہ اسکول جانے کو تیارنہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ کے تبادلے کے لئے کوئی سفارش نہیں کریں گے، قانون سب کے لئے برابر ہو تو ہم بھی تعاون کریں گے۔ایک سوال کے جواب مین وزیر تعلیم نے ایوان کو مطلع کیا کہ سندھ میں 45 لاکھ بچے سرکاری اسکولزمیں زیرتعلیم ہیں،صوبے میں 8325اساتذہ مستقل غیرحاضر اور پانچ ہزار مفرور تھے تاہم بائیو میٹرک حاضری کے نظام سے اساتذہ کی اسکولزمیں کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا اساتذہ کے لیے

لائسنسنگ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے جومحکمہ تعلیم کے تحت بنائی جائیگی،اساتذہ کو تین اور پانچ سال کے لئے لائسنس کا اجرا ہوگا، اتھارٹی کے قیام سے متعلق قانون تیاری کے مراحل میں ہے۔ٹیچرز کو لائسنس کے لئے مقررہ ٹیسٹ پاس کرناہوگا، پروفیشنل ٹیچرز لائسنس پانچ سال کے لئے ہوگا۔وزیر تعلیم سندھ کہا کہ اس وقت بی ایڈ کی ڈگری علامہ اقبال یونیورسٹی سے پچاس ہزار روپے میں مل جاتی ہے اوربی ایڈ کی ڈگریاں فروخت ہوتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز میں اساتذہ کو چار پانچ ہزار روپے پر رکھا جاتاہے،مجوزہ ٹیچرز لائسنسنگ اتھارٹی نجی اسکولز کیاساتذہ کو بھی رجسٹرڈ کریگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…