بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

امریکی سفارتخانے کی ”مشتبہ لاپتہ گاڑی“ کا معاملہ، وزارت خارجہ نے امریکی سفارتخانے کو مزیدگاڑیاں درآمد کرنے سے روک د یا

datetime 14  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آ ن لائن)امریکی سفارتخانے کی ”مشتبہ لاپتہ گاڑی“ کا معاملہ، ایک ماہ گزر جانے کے باوجود پاکستانی حکام مبینہ گاڑی کی دستاویزات اور گاڑی کا سراغ لگانے میں ناکام،جبکہ قومی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والے افراد کے خلاف بھی کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی،دوسری جانب وزارت خارجہ نے امریکی سفارتخانے کو مزیدگاڑیاں درآمد کرنے سے روک د یاہے۔ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے یہ فیصلہ امریکی سفارتخانے کی ایک ”مشتبہ لاپتہ گاڑی“ کے حوالے سے میڈیا میں

گزشتہ ماہ شائع ہونے والی خبر کے بعد کیا ہے۔اس معاملے کے حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے امریکی سفارتخانہ سالانہ سینکڑوں گاڑیاں پاکستان درآمد کرتا ہے جن میں سے بیشتر گاڑیاں امریکی سفارتکار مشن مکمل ہونے کے بعد واپس امریکہ لے جاتے ہیں اوردیگر گاڑیاں وزارت خارجہ کی اجازت سے پاکستان میں ہی فروخت کر دیتے ہیں جبکہ ان میں چند گاڑیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کا کوئی سراغ نہیں ملتا۔ایسی ہی ایک گاڑی کے حوالے سے گزشتہ ماہ ایک خبر شائع ہوئی تھی جس میں سال 2015میں ”لاپتہ“ ہونے والی امریکی سفارتخانے کی مبینہ گاڑی اوراسکی درآمدگی کی دستاویزات سے متعلق سوالات اٹھائے گئے تھے۔2004ماڈل کی یہ ٹویوٹا کراؤن گاڑی 2015میں امریکی سفارتخانے نے درآمد کی تھی مگر اس کی درآمدگی کی دستاویزات وزارت خارجہ اور امریکی سفارتخانے کے حکام کی ملی بھگت سے غائب کر دی گئی تھیں۔دستاویزات میں وہ لیٹر بھی شامل تھا جس میں امریکی سفارتخانے کے نئے آنے والے ملازم جیک ایلن مورٹینسن کے نام پر مبینہ گاڑی کی درآمد کی اجازت طلب کی گئی تھی۔دستاویزات غائب کرنے کے عوض دفتر خارجہ کے پروٹوکول ڈیپارٹمنٹ کے افسران پر امریکی سفارتخانے نے ’ڈالروں‘کی بارش کی اور انعام کے طور پر عروسہ مظہر نامی خاتون کو امریکی سفارتخانے کے شپنگ ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت بھی دی۔اس کے علاوہ اس کیس میں ملوث امریکی سفارتخانے کے ایک ملازم شیخ زبیر کو امریکی شہریت دیکر امریکہ بھجوا دیا گیا

جبکہ اسی ڈیپارٹمنٹ کے دیگر چار ملازمین کو خصوصی مراعات سے نوازا گیااور انہیں بھی آنے والے دنوں میں امریکی شہریت دیکر امریکہ بھجوائے جانے کے امکانات ہیں۔واضح رہے کہ مبینہ گاڑی کی درآمد کو چار سال مکمل ہو چکے ہیں مگر تاحال اس گاڑی کا سراغ نہیں لگایا جا سکا جو کہ متعلقہ اداروں خصوصاً دفتر خارجہ اور کسٹمز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کیونکہ درآمد شدہ گاڑی جسے چیک نہیں کیا گیا،اس میں ممکنہ طور پر جدید قسم کے جاسوسی کے آلات نصب ہو سکتے ہیں۔اس حوالے سے امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے بھی مؤقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…