پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

پنجاب کے کئی شہروں میں آندھی کے بعدموسلا دھار بارشیں،نشیبی علاقے زیر آب،متعدد جاں بحق و زخمی،امدادی کارروائیاں شروع

datetime 14  جولائی  2019 |

لاہور/گوجرانوالہ/فیصل آباد/چنیوٹ(این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں آندھی کے بعد موسلا دھار بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے،آندھی اور بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہوا جس سے کئی علاقو ں میں گھنٹوں بجلی بند رہی، لاہور میں کرنٹ لگنے اور چھت گرنے سے بچے سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے بعض شہروں میں علی الصبح آندھی کے بعد موسلادھار بارش ہوئی جس سے ہر طرف جھل تھل ہو گئی۔ شدید بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔گوجرانوالہ، فیصل آباد، حافظ آباد، چنیوٹ،قصور، شیخوپورہ،نارروال، ڈسکہ اور مری سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں آندھی کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔لاہور میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا جبکہ عابد مارکیٹ، لارنس روڈ، مزنگ چونگی،وارث روڈ،گورنر ہاؤس، لکشمی چوک، محمد نگر سمیت دیگر کئی علاقوں میں پانی کھڑا رہا۔واسا ذرائع کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ بارش تاجپورہ میں 44 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ جوہر ٹاؤن میں 36، اقبال ٹاؤن اور نشتر ٹاؤن میں 35 ملی میٹر، گلبرگ اور اندرون شہر میں 33، فرخ آباد اور اپرمال کے علاقے میں 32 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔بارش کے بعد واسا کی ٹیمیں نکاسی آب کے لیے متحرک ہو گئی اور کئی مقامات پر موٹر یں نکال کر بارش کا پانی نکالا گیا۔ علاوہ ازیں آندھی اور شدید بارش کے باعث بجلی کی ترسیل کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا۔ بارش کا سلسلہ رکنے پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بجلی بحالی کا کام شروع کیا گیا اور مرحلہ وار بجلی بحال کر لی گئی۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہونے والی بارش کے باعث حادثات کے نتیجے میں سات سالہ بچے سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

بتایا گیا ہے کہ فیکٹریا ایریا میں سات سالہ عبد اللہ گلی کا ہاتھ بارش کے کھڑے پانی میں بجلی کے پول سے چھو گیا جس سے اسے کرنٹ لگا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ اہل علاقہ نے لیسکو کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے شکایات بھی درج کرائی گئیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔شیر شاہ کالونی میں مزدور بانسوں سے بنی ہوئی چھت کے نیچے سوئے ہوئے تھے جو بارش کی وجہ سے اچانک گر گئی جس کے نتیجے میں چار مزدور ملبے تلے دب گئے۔ اطلاع ملنے پر اہل علاقہ اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر مزدوروں کو ملبے کے نیچے سے باہر نکالا لیکن ایک مزدور زخموں کی بات نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ریسکیو ٹیم نے لاش اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…