کراچی (این این آئی) سندھ کے سینئروزیرسید ناصر حسین شاہ سے پیپلزپارٹی کی قیادت نے خوف کے باعث استعفیٰ لیا، ذرائع کے مطابق ناصر حسین شاہ سے گورنر سندھ اور علی گوہر مہر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں سے قریبی مراسم ہیں۔تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نے ایک روز قبل اچانک اپنی 5 وزارتوں کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کو اپنا استعفی ارسال کیا تھا البتہ اب کہانی کا نیا موڑ سامنے آگیاہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ناصر حسین شاہ اپنی وزارتوں سے مستعفی نہیں ہوئے بلکہ ان سے پی پی قیادت نے استعفی لیا کیونکہ ان کے گورنر سندھ، علی گوہر مہر اور پی ٹی آئی رہنماؤں سے قریبی مراسم ہیں جس کی وجہ سے پی پی قیادت کو شدید تحفظات تھے۔ذرائع نے دعوی کیا ہے اعلی قیادت کی ہدایت پر ناصر حسین کو وزیراعلی ہاؤس طلب کر کے زبردستی پانچ وزارتوں سے استعفیٰ لیا گیا۔یہ بھی اطلاع سامنے آئی کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما علی گوہر مہر اور ناصر حسین شاہ کے آپس میں دیرینہ تعلقات اور مراسم ہیں، چونکہ گھوٹکی میں علی گوہر پی پی امیدوار کے مخالف مہم چلا رہے تھے اس لیے قیادت کو شبہ تھا کہ ناصر حسین شاہ بھی امیدوار کو سپورٹ نہیں کریں گے یا پھر اس کے لیے مہم نہیں چلائیں گے۔ناصر حسین کے اچانک استعفے کی وجہ سے پی پی کے سینئر رہنما بھی لاعلم تھے جبکہ وزیر اعلی نے ابھی تک انہیں وزارت سے ہٹانے کی بھی کوئی مضبوط وجہ بیان نہیں کی۔یاد رہے کہ صوبائی وزیر کسی بھی ممکنہ تبدیلی کی صورت میں وزارتِ اعلی کے متبادل سب سے مضبوط امیدوار تصور کیے جاتے ہیں۔ سندھ کے سینئروزیرسید ناصر حسین شاہ سے پیپلزپارٹی کی قیادت نے خوف کے باعث استعفیٰ لیا، ذرائع کے مطابق ناصر حسین شاہ سے گورنر سندھ اور علی گوہر مہر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں سے قریبی مراسم ہیں۔