صوابی (این این آئی)افغان مہا جر کیمپ گندف گدون میں سفاک افغان مہاجر باپ نے ڈنڈوں اور لاتوں مکوں سے پے در پے وار کر کے اپنے آٹھ سالہ بچے کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ جب کہ دس سالہ بچی پر گرم گھی ڈال کر زخمی کر دیا۔ سفاک باپ نے دور جاہلیت کی یاد تازہ کر دی۔ افغان مہاجرین نے اس سفاکانہ اور ظالمانہ واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر کے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ا فغان مہاجر مستقیم نے تھانہ ٹوپی میں ایف آئی آر درج کراتے ہوئے بتایا کہ
ان کے بھائی عزت اللہ جو کہ مہاجر کیمپ سیکرٹر نمبرA گندف گدون میں رہائش پذیر ہے جب کہ اس کی بیوی دو سال قبل پہلے وفات پا چکی ہے کے دو بچے آٹھ سالہ ذیشان اور دس سالہ بچی صائمہ ان کے ساتھ گھر میں رہائش پذیر تھے آئے روز عزت اللہ ان بچوں پر تشدد کرتا رہا۔ہفتہ کی شام عزت اللہ نے حسب معمول اپنے آٹھ سالہ بیٹے ذیشان پر لاتوں مکوں اور ڈنڈوں سے پے در پے وار کیا جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہو گیاجب کہ دس سالہ بیٹی صائمہ پر گرم گھی ڈال کر اسے زخمی کر دیا۔واقعہ کے بعد ملزم عزت اللہ ولد میر حسن فرار ہو گیا جب کہ زخمی بیٹی صائمہ اپنے رشتہ داروں کے گھر موجود ہیں گندف کیمپ میں مقیم افغان مہاجرین نے اس واقعہ کی شدید مذمت کر تے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پر صائمہ کو علاج اور تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیں اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ اس سلسلے میں افغان مہاجرین کا ایک گرینڈ جرگہ بھی ہوا جس میں انتظامیہ اور حکومت سے ملزم کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر مجروحہ صائمہ نے بتایا کہ ان کے والد عز ت اللہ اوران کا چچا یعنی ملزم کا بھائی دونوں بہن بھائی پر آئے روز تشدد کر تے رہے ٹوپی پولیس نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔