کوہاٹ(این این آئی)حکومت پاکستان نے ملک میں چالیس سال طویل عرصہ تک قیام پذیر افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں مزید ایک سال 30 جون 2020 تک توسیع کردی۔توسیع کے فیصلے پر اقوام متحدہ کے اداہ برائے مہاجرین نے حکومت پاکستان کی تعریف کی ہے۔گزشتہ روز وزارت سیفران نے باضابطہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں مزید ایک سال 30 جون 2020 تک توسیع کردی گئی۔
باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت کے اس فیصلے سے پاکستان کے دوروزہ دورہ پر آئے ہوئے افغان صدر محمداشرف غنی کو آگاہ کردیا جس پر افغان صدر نے اْن کا شکریہ اداکیا۔افغان مہاجرین کے قیام کی مدت آج 30 جون 2019 کو ختم ہورہی تھی۔وزارت سیفران نے افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی سمری وفاقی کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کی تھی جس کی منظوری کے بعد حکومت نے باضابطہ اعلامیہ جاری کیا۔ ادھرگزشتہ روز اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR)نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں حکومت پاکستان کے اس فیصلے کو قابل ستائش قراردیتے ہوئے تعریف کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام نے چار دہائیوں تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرکے اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔بیان کے مطابق پاکستان میں ادارے کی کنڑی سربراہ مس روینڈرینی مینکیدیوایلا نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے باعث افغان مہاجرین میں تشویش اور غیریقینی کا خاتمہ ہوجائے گا۔اْنہوں نے مزیدکہا کہ عالمی برادری سے افغان مہاجرین کی امداد اورافغان مہاجرین کی وطن واپسی پروگرام کے لئے پاکستان کی پالیسیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔واضح رہے کہ پاکستان میں جون 2019 تک 2 لاکھ 10 ہزار4 سوسے زائد افغان خاندان مقیم ہیں جہاں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد14 لاکھ 5 ہزار7سوسے زائدہے جن میں سب سے زیادہ صوبہ خیبرپختونخوا میں 8 لاکھ17 ہزار‘صوبہ بلوچستان میں 3 لاکھ 23 ہزار‘ صوبہ پنجاب میں ایک لاکھ 64 ہزار‘صوبہ سند ھ میں 64 ہزار‘ دارالحکومت اسلام آباد میں 33 ہزار اور آزادکشمیر و گلگت/بلتستان میں 4 ہزار افغان مہاجرین مقیم ہیں۔