کوئٹہ(آن لائن) بلوچستان سے منتخب ہونے والے بی اے پی کے سینیٹرز چیئرمین سینٹ کی دفاع کے لئے میدان میں اتر گئے جن کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینٹ کو ہٹانے کی ہر کوشش کو ناکام بنائیں گے اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا بلوچستان سے پہلی مرتبہ چیئرمین سینٹ منتخب ہوا ہے میر صادق سنجرانی احسن سے طریقے سے ایوان بالا کو چلارہے ہیں اپوزیشن اور حکومتی دوبیچوں کو یکساں نظر سے دیکھتے ہیں
ان کو تبدیل کرنا ایک مرتبہ پھر بلوچستان کے عوام کے ساتھ انصافی ہوگی پاکستان پیپلز پارٹی نے 19ووٹ دیئے تھے بدلے میں پی ٹی آئی نے 34ووٹ دئیے تھے جس کے بعد ہی ایوان بالا کاچیئرمین اور ڈپٹی چئیر مین منتخب ہوئے تھے لہذا اپوزیشن کی جماعتیں اس تحریک کو کامیاب نہ ہونے دیں۔ ان خیا لات کا اظہار بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماوں سینیٹر سرفراز بگٹی، سینیٹرانوارلحق کاکڑ، سینیٹر احمد خان خلجی، سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سینیٹرکہدہ بابر سمیت دیگر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جب ایوان بالاکا چیئرمین سینٹ کا انتخاب ہونا تھا تو اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی نے 19ووٹ دئیے تھے جس کے بدلے پاکستان تحریک انصاف نے 34ووٹ دئیے تھے جس پر تمام جماعتوں نے اتفاق بھی کرلیا تھا انہوں نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن کا احتجاج اپنی جگہ مگر احتجاج کی آڑ میں چیئرمین سینٹ کو تبدیل کرنا درست عمل نہیں ہے کیونکہ اس پر آج اسمبلی میں بیٹھی اپوزیشن جماعتوں نے یکا آواز ہوکر ہماری حمایت کی تھی کیونکہ بلوچستان میں نئی بنی والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی نے سینٹ میں 7سیٹیں حاصل کی اور خواہش ظاہر کی تھی کہ چیئرمین سینٹ بلوچستان سے ہونا چاہیے جس پر تمام آج کی حکومتی نمائندوں اور اپوزیشن نے حمایت کی تھی کہ بلوچستان کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے لہذا چیئرمین سینٹ بلوچستان سے ہونا چاہیے انہوں نے کہا اب یہ باز گشت سنائی دی رہی ہے کہ
چیئرمین سینٹ کو ہٹایا جائے گا جس کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ اپوزیشن کی احتجاج کی آڑ میں غریب صوبہ بلوچستان کو قربانی کا بکرانہ بنایا جائے اور اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے گزارش کرتے ہیں کہ چیئرمین سینٹ کو نہیں ہٹایا جائے کیونکہ پہلی مرتبہ بلوچستان چیئرمین سینٹ منتخب ہوا ہے انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ میرصادق سنجرانی خوش اسلوبی سے ایوان کو چلارہے ہے وہ ایک سنجیدہ،فہمیدہ شخصیت کے مالک ہیں ان کو ہٹانے کوشش کامیاب نہیں ہوگی اور چیئرمین سینٹ کو ہٹانے والے کی خواہش رکھنے والے ناکامی سے دوچار ہونگے۔