ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

عمران خان سلیکٹڈ بھی ہیں اور الیکٹڈ بھی، تحریک انصاف کے ووٹرز نے وزیراعظم کی حمایت میں ”ڈیفیکٹڈ اپوزیشن“ کا ٹرینڈ متعارف

datetime 27  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد احتساب کا عمل مزید تیز ہو گیا، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف جیل میں ہیں، آصف علی زرداری بھی احتسابی عمل سے گزر رہے ہیں، نیب کے اس احتساب پر اپوزیشن کی چیخیں نکل رہی ہیں اور تمام اپوزیشن حکومت کے خلاف اکٹھی ہو چکی ہے، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے علاوہ دیگر جگہوں پر بھی پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنا شروع کر دیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے

وزیراعظم عمران خان کو سلیکٹڈ کہنے پر تحریک انصاف کے ووٹرز بھی غصے میں آ گئے ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پر سلیکٹڈ کے مقابلے میں ڈیفیکٹڈ اپوزیشن ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے، ایک صارف معینہ خان نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ چاہے آپ لوگ عمران خان کو سلیکٹڈ کہیں یا الیکٹڈ لیکن حقیقت میں وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں، ایک اور صارف نے ٹوئٹر پر اے پی سی کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ اے پی سی کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں دو منتخب لوگ ہیں جبکہ باقی سارے ہارے ہوئے لوگ ہیں۔ ایک صارف نے اپوزیشن کو پاکستان کا دشمن قرار دے دیا، ایک اور صارف میاں ورگو نے لکھا کہ عمران خان اللہ کی طرف سے سلیکٹڈ ہیں اور عوام کی طرف سے الیکٹڈ ہیں۔ غرض ٹوئٹر پر ”ڈیفیکٹڈ اپوزیشن ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے، واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے لفظ سلیکٹڈ کو چھیڑ بنا لیا ہے، وزیراعظم کی موجودگی میں اپوزیشن لیڈر نے سلیکٹڈ وزیراعظم کہا تو حکومتی اراکین کی چیخیں نکل گئیں ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا، جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کی طرف سے کہا گیا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں بجلی کے مہنگے ترین منصوبے لگائے گئے اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ غلط بیانی ہے ابھی وہ بات کر رہے تھے اسی دوران وزیراعظم عمران خان ایوان میں پہنچ گئے اور اپوزیشن لیڈر نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کہ عمران خان ایوان میں موجود ہیں کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کو مار ہی دی اہے، ان کے کہنے پر اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں سے

کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی ان کا جواب دینے کیلئے اپوزیشن کے اراکین اسمبلی میں ان کو جواب دیتے رہے اور ایوان مچھلی منڈی بنا رہا ہے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بار بار کہتے رہے کہ خاموش ہو جائیں اور نشستوں پر بیٹھ جائیں لیکن کوئی ماننے کو تیار نہیں تھا اس کے بعد مطالبات کی منظوری کیلئے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی گنتی کروائی جس کو مرتضیٰ جاوید عباسی کی طرف سے چیلنج کیا گیا تھا لیکن حکومتی اراکین کی تعداد زیادہ تھی، حکومتی اراکین کی تعداد 169تھی اور اپوزیشن کی تعداد 143تھی جس کے بعد مطالبات زر کو منظور کیا جاتا رہا ہے اس کے بعد عمران خان ایوان سے چلے گئے اور اپوزیشن لیڈر بھی ایوان سے چلے گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…