اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہاتھوں پر بنی لکیریں مستقبل پر روشنی ڈالتی ہیں؟نہیں بالکل بھی نہیں بلکہ یہ لکیریں مستقبل کے بارے میں معمولی سی معلومات بھی نہیں دیتیں مگر ایک حقیقت ہے کہ یہ لکیریں ماضی کے بارے میں بہت کچھ بتاسکتی ہیں۔اور آخر کیا وجہ ہے کچھ لوگوں کے ہاتھوں پر دیگر کے مقابلے میں بہت کم لکیریں ہوتی ہیں؟تو اس کی سائنسی وجہ ہوسکتا ہے۔
آپ کے تمام خیالات کو منتشر کر دے۔بنیادی طور پر یہ لکیریں ماں کے پیٹ میں ہی تشکیل پانے لگتی ہیں، جب بچہ 12 ہفتوں کا ہوتا ہے۔جہاں تک ان پر مستقبل دیکھنے کی بات ہے، تو یہ لکیریں تو درحقیقت آپ کے ہاتھوں کی شکنیں ہیں، تو جب آپ ہاتھوں یا مٹھی کو پورا کھولتے ہیں تو جلد ایک جگہ گروپ کی شکل میں اکھٹی نہیں ہوتی۔اس کی بجائے یہ شک نیں ہاتھوں کو زیادہ تیز اور درست حرکت کرنے میں مدد دیتی ہیں، اس کے علاوہ یہ ہمارے لیے چیزوں کو تھامنے اور پکڑنے کو زیادہ آسان بھی بناتی ہیں۔بیشتر افراد کے ہاتھوں میں پیدائشی طور پر تین بڑی لکیروں یا شکنیں ہوتی ہیں مگر ان کی لمبائی، موٹائی اور نمایاں ہونے کا انحصار جینز پر ہوتا ہے جبکہ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ لوگوں کے ہاتھ میں تین کی بجائے صرف ایک ہی نمایاں لکیر ہوتی ہے۔ایسا ہر 30 میں سے ایک شخص کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ اسے سائنسی زبان میں سنگل پامر کریز کہا جاتا ہے اور یہ فکرمندی کی بات نہیں بلکہ نارمل ہوتا ہے تاہم کبھی کبھار یہ ایب نارمل نشوونما کا عندیہ بھی ہوتا ہے جہاں تک ہاتھ دیکھ کر مستقبل بتانے کی بات ہے تو اس کے حوالے سے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں۔