بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مرض اتنا بڑھ چکا کہ یہاں علاج ممکن نہیں،نواز شریف کے دماغ کو خون سپلائی کرنے والی شریان ٹھیک سے کام نہیں کر رہی، نواز شریف ذہنی دباؤ کا بھی شکار، خواجہ حارث کے دلائل میں انکشافات

datetime 19  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ کے جج جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ڈویڑن بنچ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزاکیخلاف اپیل پراضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست منظورکرلی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب عرفان منگی عدالت پیش ہوئے،اس موقع پرنواز شریف کیوکیل خواجہ حارث نے درخواست دائرکرتے ہوئے موقف اختیارکیاکہ غیر ملکی ڈاکٹرز کی تصدیق شدہ رپورٹ جمع کرانے کی اجازت دی جائے،

عدالت سے استدعا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے اضافی ریکارڈ پیش کرنے کی اجازت دی جائے،جبکہ نیب نے اپنا جواب جمع کرایاجس میں کہا گیا کہ نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست نا قابل سماعت ہے عدالت نواز شریف کی درخواست نا قابل سماعت قرار دے کر خارج کرے،سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اور میڈیکل آفیسر نے بھی ہائیکورٹ میں جواب جمع کرا دیا تھا سپرنٹنڈنٹ جیل نے استدعا کی کہ نواز شریف کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹائی جائے، میڈیکل آفیسر نے رائے دی کہ موجودہ علاج کے دوران نواز شریف کی طبی حالت درست ہے،اس موقع پرجسٹس عامرفاروق کاکہناتھاکہ بار بار آرڈر کرنا پڑتا ہے جس پر عمل نہیں ہوتا،ضمانت کی درخواستوں میں پانچ پانچ بار جواب میں تاخیر ہوتی ہے،اس پرنیب کے ڈی جی عرفان منگی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ انشاء اللہ آئندہ ایسی تاخیر نہیں ہو گی،جس پرجسٹس عامرفاروق نے کہاکہ جو تاخیر پہلے ہو چکی ہے اس کا کیا کریں؟ آپ نے اس کے لیے بھی جوابدہ ہونا ہے،اس پرعرفان منگی نے کہاکہ کام کے بوجھ کی وجہ سے ایسا ہوا ہو گا، میں آئندہ ان معاملات کو ذاتی طور پر مانیٹر کروں گا،اس پرعدالت نے کہاکہ ضمانت قبل از گرفتاری کی اور بات ہے، لیکن گرفتاری کے بعد ضمانت کی درخواست میں تاخیر کیوں ہو؟اگر کوئی شخص ضمانت کا حقدار ہے تو اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے،سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ میڈیکل ٹیسٹ رپورٹس کی بنیاد پر سزا معطلی مانگ رہے ہیں، میڈیکل رپورٹس کا سپریم کورٹ نے جائزہ نہیں لیا،

اس موقع پرایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے کہاکہ آج مرکزی اپیل بھی سماعت کے لیے مقرر ہے،اس موقع پرجسٹس محسن اخترکیانی نے خواجہ حارث سے استفسارکیاکہ آپ آج مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے؟ جس پرخواجہ حارث نے کہاکہ آج مرکزی اپیل پر دلائل نہیں ہو سکتے، پیپر بکس کی درستگی کا عمل باقی ہے،مرکزی اپیل کو آج دلائل کے لیے مقرر بھی نہیں کیا گیا،جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ عمومی طور پر جس بنیاد پر ضمانت مسترد ہو اس گراؤنڈ پر دوبارہ دائر

نہیں ہو سکتی،طبی بنیادوں پر ضمانت کے کیس میں حالات مختلف ہوتے ہیں،عدالت نے خواجہ حارث کوہدایت کی کہ ضمانت ایک دفعہ جس بنیاد پرمسترد ہو اسی پر دوبارہ دائر کرنے پر دلائل دیں،جس پرخواجہ حارث نے کہاکہ عدالتی نظیر موجود ہے کہ دوبارہ ضمانت کی درخواست دائر ہوسکتی ہے،اگر کوئی اصل گواہ اپنے بیان سے مکر جائے پھر بھی فریش گراونڈ پر ضمانت کی درخواست دائر ہو سکتی ہے، طبی بنیادوں پر بھی بیماری کے حالات دیکھ کر دوبارہ درخواست دائر ہوسکتی ہے،

جس پرجسٹس محسن اخترکیانی نے استفسارکیاکہ چھ ہفتے میں نوازشریف کا کیا علاج کروایا؟ جس پرخواجہ حارث نے کہاکہ نواز شریف کی کچھ بیماریاں ان چھ ہفتوں میں ہی سامنے آئیں، شریف میڈیکل کمپلیکس کی جانب سے سپیشل میڈیکل بورڈ بنایا گیا تھا،الرازی ہیلتھ کئیرلاہور کے سرٹیفکیٹس بھی جمع کرائے ہیں،نواز شریف کو بیماری سے زندگی کے خطرات بھی موجود ہیں،25 مارچ کے بعد نواز شریف کی بیماری میں اضافہ ہوا،نواز کی بیماری کا فوری علاج کرانے کی ضرورت ہے،

نوازشریف کو بیماریوں کی وجہ سے زہنی تناو بھی ہے،نواز شریف کی دل کی بیماری بھی خطرناک ہے شوگر اور بلڈ پریشر بھی کنٹرول نہیں ہے،نواز شریف کی دائیں جانب کی شریانوں میں 60 فیصد سے زیادہ بند ہو چکی ہیں،نواز شریف کی بائیں شریانوں میں بندش 30 فیصد سے زیادہ ہے،نواز شریف کے دماغ کو خون سپلائی کرنے والے شریان ٹھیک سے کام نہیں کر رہی نوازشریف کا مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ انکا علاج یہاں نہیں ہو سکتا،نواز شریف کابائی پاس ہو چکا اور ان کو اسٹنٹس بھی

ڈلے ہوئے ہیں،ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو جس علاج کی ضرورت ہے وہ پاکستان میں ممکن نہیں،ایسی بیماریاں بھی ہیں جن کا ملک کے اندر علاج موجود نہیں،وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے نوازشریف کی اضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست منظورکرلی عدالت نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر دائر درخواست پر سماعت آج 20 جون تک جبکہ نواز شریف کی سزا کے خلاف مرکزی اپیل پردلائل طلب کرتے ہوئے سماعت27 جون تک کیلئے ملتوی کردی۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…