منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بڑے کرنسی نوٹ کی بندش، کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ متعارف کروانے کی تیاریاں،ترجمان وزارت خزانہ  نے بڑا اعلان کردیا

datetime 2  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پانچ ہزار روپے کے نوٹ کی بندش کی خبروں پر وزارت خزانہ کا ردعمل سامنے آگیا ہے، وزارت خزانہ نے بڑے کرنسی نوٹ بند کرنے کی تردید کر دی۔ ترجمان وزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان حسن نجیب نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 5000 سمیت کوئی نوٹ بند نہیں کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حکومتی نمائندوں نے بڑے نوٹوں کو ختم کرنے اور کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ متعارف کروائے جانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں کے مطابق وزارت خزانہ اور اقتصادی ماہرین کی مدد سے تیار کی گئی تجاویز کے مطابق کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کرنسی متعارف کروائی جائے جبکہ پانچ ہزار، ایک ہزار اور پانچ سو روپے کے نوٹ ختم کیے جائیں۔ تجاویز میں کہا گیا کہ ایک سو روپے کے نوٹ کو ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ کا درجہ دیا جائے جبکہ پانچ سو روپے سے زائد کا لین دین کارڈ کے ذریعے کیا جائے اور ہر پانچ سو روپے کی ٹرانزیکشن پر کٹوتی کی جائے۔اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں بھی ایسی افواہیں پھیلائی گئیں جس پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان نے واضح کیا تھا کہ مرکزی بینک نے 5 ہزار روپے کے نوٹ بند کرنے یا منسوخ کرنے کی کوئی سفارش نہیں کی۔گردش کرتی افواہوں میں کہا گیا ہے کہ 500 روپے کے لین دین پر کٹوتی کے لیے پچیس روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہر ٹرانزیکشن پر جو کٹوتی ہو گی وہ براہ راست قومی خزانے میں جائے گی اور اس سے ٹیکس کلیکشن کے مسائل بھی حل کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ اس طرح حکومت براہ راست ٹیکس اکٹھا کر سکے گی۔ اس ٹیکس سے صارفین کو صحت اور تعلیم کی سہولیات دی جا سکتی ہیں۔ جبکہ اس سے صارفین کو ٹیکس میں براہ راست چھوٹ بھی مل سکتی ہے۔ان تجاویز میں مزید یہ بھی کہا گیا کہ ملک سے بڑے کرنسی نوٹ ختم کرنے سے رشوت اور کرپشن کا خاتمہ ہو جائے گا۔ یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ شناختی کارڈ ختم کر کے ڈیجیٹل ڈیبٹ کارڈ بنایا جائے

اور اسی کو ہی بینک کارڈ اور بزنس کارڈ کا نام دے دیا جائے۔ ان تمام تجاویز کو حکومت کے سامنے پیش کیا جائے گا اور وفاقی کابینہ کو بھی بھجوایا جائے گا اگر ان تجاویز کو قابل عمل سمجھا گیا تو انہیں نافذ کر دیا جائے گا بصورت دیگر انہیں مسترد کر دیا جائے گا۔یہ تجاویز کرنسی کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے پیش کی گئی ہیں تاکہ بڑے کرنسی نوٹوں کو ختم کر کے صرف ایک سو روپے کا کرنسی نوٹ رکھا جائے۔ اس سے کرنسی ڈی ویلیو بھی نہیں ہو گی اور رشوت ستانی اور کرپشن میں بھی استعمال نہیں ہو سکے گی جبکہ ٹیکس کلیکشن میں بھی اس سے کافی مدد حاصل ہو گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…