کراچی(این این آئی)ملک بھرکی طرح پاکستان میں بھی31مئی کوانسداد تمباکو نوشی کا دن منایاگیا۔اس دن منانے کا مقصد ایسی مہم چلانا ہے جس سے لوگ سگریٹ نوشی ترک کر دیں لیکن تمام تر اقدامات کے باوجود دنیا میں سگریٹ پینے والے افراد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر6سیکنڈ کے بعد ایک سگریٹ نوش کی موت واقع ہو جاتی ہے۔2018میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق
دنیا بھر میں سگریٹ پینے والوں کی مجموعی تعداد میں اضافہ ہوا۔پاکستان میں عوامی مقامات پر سگریٹ پینے پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود لوگ دفاتر، ریستورانوں، بازاروں، یہاں تک کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی کھلے عام سگریٹ نوشی ہوتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال تمباکو نوشی سے70 لاکھ سے زیادہ اموات ہوتی ہیں جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو سگریٹ نوشی تو نہیں کرتے لیکن دھواں ان کے اندر بھی اترتا ہے۔براہ راست تمباکو نوشی کا استعمال کرنے سے مرنے والوں کی تعداد سالانہ 60 لاکھ سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں ہرسال ایک لاکھ 60 ہزار افراد تمباکو نوشی کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔1987 سے شروع ہوئے اس عالمی دن کا مقصد سگریٹ نوشی کی وبا پر قابو پانا ہے ۔ پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ 60 ہزار افراد تمباکو نوشی کے امراض سے مر جاتے ہیں۔وزارت صحت کے 31 دسمبر 2013 جاری کئے گئیایس آر او کیمطابق سگریٹس کی ہر قسم کی تشہیر کی ممانعت ہے۔ اس کے برعکس نوجوان نسل کو نت نئے سلوگنز سے تمباکو نوشی کی طرف راغب کیا جا رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ تمباکو نوشی کے رجحان میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔