اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں اور حکومت کے سامنے مشکلات کا پہاڑ تو ضرور ہے لیکن اس کے باوجود ہم وزیراعظم عمران خان کی متحرک اور ولولہ انگیز قیادت میں پرعزم ہیں کہ ملک کو اندھیروں سے نکالنے میں کامیاب ہوں گے۔
جمہوریت خطرے میں نہیں آئی بلکہ اصل میں اپوزیشن کی کرپشن خطرے میں ہے ملکی معیشت کو دوبارہ سے اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لیے موثر اور ٹھوس اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں،وزیراعظم غریب عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے دن رات محنت کر رہے ہیں،ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیراعظم 24 گھنٹوں میں سے 20 گھنٹے مسلسل ملک و قوم کی خاطر کام کر رہا ہو وہ ملک انشااللہ ضرور ترقی کرے گا اور اس کی عوام خوشحال ہونگے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ غریب عوام کو ریلیف ملے جس کے لیے وہ دن رات محنت کر رہے ہیں اور اپنے وزراء کو بھی یہی ہدایات جاری کرتے ہیں کہ عوام کے ریلیف کے لیے کام کیا جائے، وزیراعظم عمران خان طوفان میں پھنسی ملکی معیشت کی کشتی کو بھنور سے نکالنے کے لیے مسلسل تگ و دو میں مصروف ہیں اور چاہتے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہونے والی ملکی معیشت کو دوبارہ سے اپنے پائوں پر کھڑا کریں جس کے لیے موثر اور ٹھوس اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا انڈسٹری کے اندر موجود بحران، افراتفری اور انتشار کا خاتمہ چاہتی ہے۔
جس کے لیے ہم میڈیا کو سپورٹ کرنے اور میڈیا کارکنان اور میڈیا مالکان کے درمیان موجود خلیج کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تاکہ کارکن دلجمی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے سکیں، میڈیا کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم عمران خان نے میڈیا کے مسائل کے حل کی ذمہ داری مجھے دی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت خطرے میں نہیں آئی بلکہ اصل میں اپوزیشن کی کرپشن خطرے میں ہے، انکی کرپٹ پریکٹسز خطرے میں ہیں۔
خاندانی اور موروثی سیاست خطرے میں ہے اور اداروں کو ڈکٹیٹ کر کے، یرغمال بنا کر گھر کی لونڈی سمجھ کر چلانے والوں کی سوچ خطرے میں ہے کیونکہ اب ملک میں آئین کی حکمرانی ہو گی اور قانون کے مطابق ملک کے ادارے چلیں گے اور کسی کو بھی میرٹ سے ہٹ کر پاکستانی عوام کے وسائل کو ماضی کی حکومتوں کی طرح لوٹانے کی دستیابی نہیں ہو گی، یہی وجہ ہے کہ ان کرپٹ عناصر کی تمام خواہشات خطرے میں ہیں اس لیے انہیں جمہوریت خطرے میں نظر آ رہی ہے۔
ان کرپٹ عناصر نے لوٹ گھسوٹ اور چور بازاری کا نام جمہوریت رکھا ہوا ہے، جہاں ان کی چور بازاری اور لوٹ گھسوٹ کو خطرہ ہوتا ہے وہاں انہیں فوری طور پر جمہوریت خطرے میں نظر آنا شروع ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی وہ چیلنج ہے جس پر قابو پانے کے لیے وزیراعظم عمران خان آئے ہیں، پاکستان تحریک انصاف آئی ہے اور انشااللہ اسی مائنڈ سیٹ کو ہم نے شکست دینی ہے جس کے لیے ہم کوشاں ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سب سے اولین ترجیح عوام کو مہنگائی کے طوفان سے نکالنا ہے جس کے لیے وہ سب سے زیادہ کوشاں بھی ہیں اور اس ضمن میں بہت موثر اور ٹھوس اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں کیونکہ وزیراعظم عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ جب پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمت بڑھتی ہے تو اس سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے اور بالخصوص تنخواہ دار طبقہ کے مسائل میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔
اس لیے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں کی ناقص اقتصادی پالیسیوں، غلط ترجیحات اور ماضی میں پاکستان کے مفاد کی بجائے ذاتی، کاروباری اور خاندانی مفادات کو ترجیح دیکر لیے گئے بے جا قرضوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات پر قابو پائیں لیکن چونکہ یہ وقت گزشتہ حکومتوں کے لیے ہوئے بے جا قرضوں کی واپسی کا وقت ہے اس لیے ان پچھلے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ہمیں نئے قرضے بھی لینے پڑ رہے ہیں۔
آئی ایم ایف کے پاس جانے کا بھی ہمارا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے پناہ گاہ کے نام سے جو اقدام اٹھایا وہ قابل تحسین ہے ۔غریبوں کو مستقل چھت دینے کے عزم کو لیے اپنا گھر اتھارٹی قائم کی گئی اور ٹی او آرز طے کر کے بنکوں کو اس میں شامل کیا گیا اور آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے کے لیے لائحہ عمل طے ہوا اور پنجاب سمیت اسلام آباد اور گوادر میں بھی اس اسکیم کا افتتاح بھی ہو چکا ہے جو انشااللہ تکمیل کے مراحل بھی طے کرے گی۔
ہم عوام کو معاشی خودمختاری دینے جا رہے ہیں جو ماضی کی حکومتوں کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ سکول نہ جانے والے بچوں کو سکولوں میں داخل کرانا بھی ہماری حکومت کی ترجیح ہے جو ہمارے منشور میں بھی شامل ہے، وزیراعظم عمران خان ہمیشہ سے یکساں نصاب تعلیم کی بات کرتے ہیں جس کے لیے کوشاں بھی ہیں، اس کے علاوہ جلد ہی ہیلتھ ریفارمز بھی پیش کی جائیں گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملکی معیشت کو تباہ کر کے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے جہاز میں فرار ہو گئے جن کی ناکام اور ناکارہ معاشی پالیسیوں کا خمیازہ آج عوام اور حکومت کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم صفدر کے اعصاب پر وزیراعظم عمران خان چھائے ہوئے ہیں اور ان کے اوسان خطا ہو چکے ہیں جو اپنے آپ کو سیاسی طور پر زندہ رکھنے کے لیے آئے دن وزیراعظم عمران خان کے حسد اور بغض میں کوئی ایسا بیان دیتی ہیں اور ایسے الفاظ استعمال کرتی ہیں جو ان کے قد سے بھی بڑے ہوتے ہیں، وزیراعظم عمران خان پر بلاوجہ اور بے بنیاد تنقید کرنے سے مریم بی بی کا سیاسی قد بڑا نہیں ہو سکتا بلکہ انہیں اپنے سیاسی قد کو بڑا کرنے کے لیے تمام مراحل کو طے کرنا ہے اور کرپشن سے ناطہ توڑنا ہے کیونکہ کرپشن کے سمندر میں غوطے کھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان پر انگلی اٹھانا آپ کو زیب نہیں دیتا اور نہ ہی یہ مناسب ہی ہے کیونکہ آپ ایک خاتون بھی ہیں اور ایک خاتوں ہوتے ہوئے آپ کو ایسی گفتگو سے گریز کرنا چاہیئے۔