ریاض(این این آئی)سعودی شاہی خاندان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والی ایک ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی شاہی خاندان کے پاس دہائیوں سے خام تیل کی آمدنی سے کی جانے والی سرمایہ کاری کے نتیجے میں اثاثوں کی مالیت 14 کھرب ڈالرز (2 ہزار کھرب پاکستانی روپے سے زائد) تک ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس بات کا اندازہ سعودی شاہی خاندان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والی ایک ویب سائٹ نے لگایا۔
ہاؤس آف سعود نامی ویب سائٹ سعودی شاہی خاندان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والی ویب سائٹ ہے، جس میں اثاثوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔سعودی شاہی خاندان میں 15 ہزار کے قریب افراد موجود ہیں مگر بیشتر دولت کے مالک ان میں سے 2 ہزار افراد ہیں۔ویب سائٹ کے مطابق سعودی شاہی خاندان کے پاس دہائیوں سے خام تیل کی آمدنی سے کی جانے والی سرمایہ کاری کے نتیجے میں اثاثوں کی مالیت 14 کھرب ڈالرز (2 ہزار کھرب پاکستانی روپے سے زائد) تک ہوسکتی ہے۔سعودی شاہی خاندان کے افراد اپنی دولت کے حوالے سے معلومات کو کافی نجی رکھتے ہیں مگر ان کا طرز زندگی کا پرتعیش ہوتا ہے جس میں مہنگی اشیا کی خریدار، نجی جہازوں کی ملکیت، پرتعیش یاٹس، ہیلی کاپٹرز، جائیدادیں اور ایسا ہی بہت کچھ شامل ہے۔مگر اس کے ساتھ ساتھ اس خاندان کے افراد فلاحی اداروں کے ذریعے ضرورت مندوں کی مدد بھی کرتے ہیں جبکہ سعودی شہریوں کو سرمایہ بھی فراہم کرتے ہیں۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ20کھرب روپے سے زائد کے مالک ہیں جس کا اظہار ولی عہد محمد بن سلمان مہنگی ترین اشیا کی خریداری سے کرتے رہتے ہیں۔امریکی جریدے فوربس کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے اثاثوں کی مالیت 88 ارب ڈالرز (128 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) ہے جبکہ سعودی شاہی خاندان کی دولت کا تخمینہ اوپر درج کیا جاچکا ہے۔یعنی سعودی شاہی خاندان برطانوی شاہی خاندان سے 16 گنا زیادہ امیر قرار دیا جاسکتا ہے۔