کوئٹہ (نیوز ڈیسک) کوئٹہ میں مسجد کے باہر بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم تحریک طالبان نے قبول کر لی ہے، واضح رہے کہ کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب بم دھماکہ 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے زخمیوں کو فوری طورپر سول ہسپتال منتقل کر دیاگیا ہسپتال میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نہ ہونے والی کی وجہ سے زخمیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وزیراعلیٰ بلوچستان نے دھماکہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی،
کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن منی مارکیٹ کے قریب پولیس موبائل وین جو کہ گزشت کررہی تھی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 4 پولیس اہلکار مشتاق شاہ‘ ذوالفقار‘ محمداسحاق اور غلام نبی شہید ہوگئے جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد محمد عقیل‘ خالق داد‘ وارث احمد‘ محمد قاسم‘ حاجی عبدالجبار‘ صباء حسین‘ احمد ساحل‘ نیل‘ وقار‘ سعید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپر سول ہسپتال منتقل کردیاگیا ٹراما سینٹر میں عملہ اور ڈاکٹر غائب رہے دھماکہ میں زخمی ہونے والے افراد کے علاج معالجے میں مشکلات پیش آئیں ایمرجنسی اور ٹراما سنٹر میں جان بچانے والی ادویات ناپیدسول ہسپتال انتظامیہ نے اپنی نااہلی چھپانے کے لئے میڈیا کو کوریج سے روک دیا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر پہنچ گئے وزیراعلیٰ بلوچستان میرجام کمال نے بم دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر قوتیں کوئٹہ کے حالات کو خراب کرناچاہتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان نے فوری طورپر دھماکہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ایک گھناؤنی سازش کے تحت صوبہ اور ملک میں امن کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے عدم استحکام پیدا کرنے والوں کا مقابلہ پوری قوت سے کیا جائے گا پولیس اور سیکورٹی ادارے جانوں کے نذرانہ دیکر عوام کے جان ومال کا تحفظ کررہے ہیں وزیراعلیٰ نے شہداء کے خاندانوں اور تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا وزیراعلیٰ بلوچستان کی زخمیوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی گئی۔
میڈیا کو ایک پیغام میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔یاد رہے کہ جائے وقوعہ پر موجود پولیس اہلکار ایک مسجد کے باہر موجود تھے جہاں نماز تراویح ہو رہی تھی۔ دوسری جانب ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے میں 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے دہشت گردوں نے مسجد کی سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہے سیکورٹی لیپس نہیں ہے سیکورٹی فراہم کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیٹلائٹ ٹاؤن میں بم دھماکہ کی جگہ کے معائنہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا ٹارگٹ پولیس اہلکار تھے اور واقعہ میں ملوث عناصر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے رمضان المبارک میں تمام مساجد کو سیکورٹی فراہم کی گئی ہے دہشت گردوں نے مسجد کی سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایاانہوں نے کہا کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق بم موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا دھماکے سے 4 افراد شہید ہوئے جبکہ دھماکہ میں 11 افرادزخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے سیکورٹی لیپس نہیں سیکیورٹی فراہم کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا ہے امن دشمنوں کے خلاف جسے پہلے کارروائی کی گئی اب بھی کی جائے گی واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔